ترک صدرکے سعودی دھمکیوں کے بیان کی حقیقت کیا؟ سعودی عرب بھی میدان میں آ‌ گیا

ترک صدرکے سعودی دھمکیوں کے بیان کی حقیقت کیا؟ سعودی عرب بھی میدان میں آ‌ گیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کوالالمپورسمٹ میں پاکستان کی عدم شرکت، ترک صدر کے بیان کے بعد سعودی سفارتخانے نے اعلامیہ جاری کر دیا، سعودی سفارتخانے کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان کوسمٹ میں شرکت نہ کرنے پر مجبورکرنے کی خبربے بنیادہے، پاکستان کودھمکی دینے کی خبربھی مسترد کرتےہیں، پاک سعودی تعلقات میں دھمکیوں کی زبان استعمال نہیں ہوتی ،پاکستان پردباوَ اوردھمکی سے متعلق خبر یں جھوٹی اور بے بنیاد ہیں،پاکستان اورسعودی عرب کے تعلقات دھمکی آمیز زبان سے بالاترہیں،دونوں ممالک میں برادرانہ،اعتماداورباہمی احترام پرمبنی تعلقات ہیں ،سعودی عرب ہرمشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا اور رہے گا،

ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے سعودی عرب کے ’دباؤ‘ کے باعث ملائیشیا سمٹ میں شرکت نہیں کی۔ پاکستان کو معاشی دشواریوں کے باعث سعودی عرب کی خواہشات پر عمل کرنا پڑا۔ترک میڈیا کے مطابق صدر رجب طیب اردوان نے سعودی عرب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کی وجہ سے کوالالمپور سمٹ سے پیچھے ہٹا، سعودی عرب نے پاکستانی کو معاشی دھمکی دی تھی

واضح رہے کہ کانفرنس کے آغاز سے قبل سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے منگل کو ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے ٹیلیفون پر رابطہ کیا۔ دونوں رہنماؤں کے مابین ٹیلی فونک گفتگو میں ملائیشیا اور سعودی عرب کے باہمی تعلقات کا جائزہ لینے کے ساتھ مختلف شعبو ں میں انہیں مزید مضبوط بنانے کے امکانات پر غور کیا گیا۔

سعودی خبررساں ادارے واس کے مطابق شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مہاتیر محمد سے گفتگو کے دوران زور دیا کہ مشترکہ اسلامی جدوجہد کا پلیٹ فارم اسلامی تعاون تنظیم( او آئی سی )ہے۔ یہ پلیٹ فارم بے حد اہم ہے۔ یہ امت مسلمہ کی دلچسپی کے تمام اسلامی مسائل پر غورو خوض کے لیے اتحاد بین المسلمین کا ضامن ہے۔

قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے ملائشین ہم منصب مہاتیر محمد کو ٹیلی فون کیا ،وزیراعظم نے مہاتیر محمد کو کوالالمپور کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے سے آگاہ کیا،دفتر خارجہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملائیشیا کی میزبانی میں متعدد مسلمان ممالک کے سربراہان کا ایک اجلاس ہونے جا رہا تھا جس میں وزیراعظم پاکستان عمران خان کی شرکت کی تصدیق بھی کی گئی تھی تاہم بعد میں وزیراعظم عمران خان نے ٹیلی فون پر ملائیشین ہم منصب مہاتیر محمد کو شرکت نہ کرنے کے فیصلے سے آگاہ کردیا ہے.

وزیراعظم پاکستان کے بعد وزیر خارجہ نے بھی دورہ ملائیشیا منسوخ کر دیا ۔ اس صورتحال کے حوالہ سے ملائیشین وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ عمران خان نے ڈاکٹر مہاتیر محمد کو فون کیا اور کوالالمپور سمٹ میں شرکت نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔ ملائشین وزیراعظم نے پاکستانی ہم منصب کی جانب سے بروقت اطلاع دینے کو سراہا۔

ملائشین وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کوالالمپور سمٹ او آئی سی کا متبادل نہیں بلکہ یہ غیر سرکاری تنظیم کا 5واں سالانہ اجلاس ہے جسے حکومت کی حمایت حاصل ہے۔ صرف اس مخصوص سمٹ میں کچھ عالمی رہنماؤں کو دعوت دی گئی، تاہم ملائیشیا چاہتا تھا کہ تمام 56 اسلامی ممالک کو اس میں دعوت دی جاتی۔

اقوام متحدہ مداخلت کرے، تقریر سے کچھ نہ ہوا تو دنیا کو پتہ چل جائے گا کشمیر میں کیا ہو رہا ہے، وزیراعظم

اسلامی ممالک کو کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی دکھانی ہوگی، وزیراعظم

کپتان ہو تو ایسا،اپوزیشن کی سازشوں کے باوجود وزیراعظم عمران خان کو ملی اہم ترین کامیابیاں

ملائیشیا کی جانب سے وزیراعظم کے لئے گاڑی کا تحفہ، گاڑی پاکستان کے حوالے

Comments are closed.