ترکی میں ایشیا اور یورپ کو ملانے والا دنیا کا طویل ترین پُل تعمیر

انقرہ ؛ترکی میں ایشیا اور یورپ کو ملانے والا دنیا کا طویل ترین پُل تعمیر ،اطلاعات کے مطابق بڑے عرصے کی کوشش کے بعد بالآخر ترکی میں دنیا کے طویل ترین مڈسپن سسپنشن برج (معلق پل) کی تعمیر مکمل کر لی گئی ہے۔

ترکی میں چناق کلے 1915 نامی برج کو درہ دانیال پر کامیابی سے تعمیر کرلیا گیا ہے یورپ کو ایشیا سے ملانے والا یہ حیرت انگیز اور دنیا کا طویل ترین پُل 20 فروری کو ٹریفک کے لئے کھول دیا جائے گا۔

تاہم اس پُل کا باضابطہ افتتاح 18 مارچ کو ہوگا، اس طویل ترین پُل کو یورپ اور ایشیا کو جوڑنے والا ایک اہم لنک قرار دیا جارہا ہے کیونکہ یہ درہ دانیال پر اس طرح کا پہلا پُل ہے۔

واضح رہے کہ اس وقت درہ دانیال کو عبور کرنے کے لیے کشتیوں یا فیری کا سہارا لینا پڑتا ہے اور گھنٹوں درکار ہوتے ہیں مگر اس پل کے ذریعے یہ فاصلہ 6 منٹ میں طے ہوسکے گا۔

اس پل کی تعمیر کا آغاز مارچ 2017 سے کیا گیا تھا تاہم اب اس کی تکمیل کے بعد باضابطہ طور پر اسے 18 مارچ 2022 میں کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔س

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا اہم ترین سپین یا ایک سے دوسرے سپورٹنگ کھمبوں کے درمیان کا فاصلہ 2023 میٹر کا ہے جو اسے دنیا کا سب سے لمبا سسپنشن برج بناتا ہے

 

یہ پل 4.6 کلومیٹر طویل ہے اس کے سرخ اور سفید ٹاور ترکی کے قومی پرچم کی عکاسی کرتے ہیں اور ان کی لمبائی 334 میٹر ہے جو دنیا میں کسی بھی سسپنشن برج میں سب سے بلند ہے۔یاد رہے کہ یہ برج ترکی کے ویژن 2023 پراجیکٹ کا حصہ ہے جس کی تعمیر پر 3 ارب 10 کروڑ یورو خرچ کیے گئے ہیں۔

ابتدائی طور پر اس برج کی تعمیر کے لئے تخمینہ لگایا تھا کہ یہ 2 ارب 80 کروڑ یورو میں مکمل ہوجائے گا مگر کورونا وائرس کی وبا کے باعث لاگت میں 30 کروڑ یورو کا اضافہ ہوگیا۔

واضح رہے کہ اس پل کو جنوبی کوریا اور ترک کمپنیوں نے مل کر تعمیر کیا ہے جبکہ یہ ترکی کا ایشیا اور یورپ کو ملانے والا چوتھا برج ہے۔

Comments are closed.