ترکی کا شام میں فوجی آپریشن شروع

ترکی کی مسلح افواج نے شمالی شام میں دہشت گرد تنظیموں کے خلاف پیس سپرنگ آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔ کارروائی کی اطلاع ترک صدر رجب طیب اردگان نے ٹویٹر پردی۔

ترکی شام میں فوجیں‌ کیوں اتارنے والا

اردگا ن نے ترکی، انگریزی اور عربی زبان تینوں زبانوں میں پیغام لکھا ہے ۔اردگان کے مطابق ترک مسلح افواج نے شامی فوج کے ہمراہ شمالی شام میں پی کے کے، وائے پی جی اور داعش جیسی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف پیس سپرنگ آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔

اردگان نے آپریشن کے مقاصد میں لکھا ہے کہ اس کا مقصد ترکی کی جنوبی سرحدوں پر قائم کیے جانے کی کوشش ہونے والی دہشت گرد راہداری کے احتمال کو ختم کرنا اور خطے میں امن وامان کا قیام ہے۔

شام میں ترکی کی فوجی کارروائی کی ایران نے مخالفت کردی،حالات مزید خراب

اردگان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم اس کارروائی کے ذریعے ملک کے لیے دہشت گردی کے خطرات کا قلع قمع کریں گے۔ دہشت گردی سے محفوظ علاقے میں شامی پناہ گزینوں کو آباد کرایا جائیگا، ہم اس آپریشن کی بدولت شامی سرزمین کی سالمیت کا تحفظ کریں گے اور تمام تر خطے کے عوام کو دہشت گردی کے پنجے سے نجات دلائیں گے۔

ترکی کا شام میں فوجی آپریشن، پینٹاگون نے اعلان کر دیا

اردگان نے اس آپریشن میں حصہ لینے والے ترک فوجیوں کی کامیابی کے لیے دعا کی۔

یاد رہے کہ صدر اردگان کی طرف سے اس کارروائی کی اطلاع دینے سے قبل ہی تحصیل جیلان پینار میںدھویں کے بادل اٹھنے اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دینے کی اطلاعات آئی تھیں۔

Comments are closed.