دورہ ترکی،اخبارات میں تشہیر کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر

0
40
islamabad highcourt

دورہ ترکی،اخبارات میں تشہیر کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر
وزیراعظم کے دورہ ترکی کی اخبارات میں تشہیر کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی

پی ٹی آئی رہنما علی نواز اعوان نے بابر اعوان ایڈووکیٹ کے ذریعے درخواست جمع کرائی ،درخواست میں وزیراعظم، سیکریٹری فنانس، سیکریٹری اطلاعات اور پرنسپل انفارمیشن افسر کو فریق بنایا گیا ہے ،درخواست میں کہا گیا ہے کہ حکومتی ارکان اقتدار میں آنے کے بعد سے خزانہ خالی ہونے کے بیانات دے رہے ہیں، وزیراعظم کے ترکی دورہ کی پروجیکشن پر کروڑوں روپے کے اشتہارات جاری کیے گئے،درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ عوامی پیسے کے غلط استعمال اور جرم دہرانے پر کارروائی کی جائے، دورہ ترکی سے متعلق اشتہارات پر خرچ کی گئی روقوم قومی خزانے میں جمع کرانے کا حکم دیا جائے،

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے چند روز قبل دورہ ترکی کیا تھا، شہباز شریف کے دورہ ترکی کے دوران پاکستان کے قومی اخبارات میں اشتہارات دیئے گئے تھے جس پر تحریک انصاف نے تنقید کی تھی حالانکہ تحریک انصاف کی جب حکومت تھی وہ بھی میڈیا کو اسی قسم کے اشتہارات جاری کرتے رہے ہیں،عمران خان کی وفاقی حکومت اور پنجاب کی صوبائی حکومت نے بھی اشتہارات میڈیا کو جاری کئے تھے،

قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور ترکی بے پناہ افہام و تفہیم کے ساتھ علاقائی تعاون کے روڈ میپ پر گامزن ہیں اور دونوں ملکوں کی قیادت کے درمیان یکجہتی پائی جاتی ہے۔ وزیراعظم نے ترکی کے دورے کو غیرمعمولی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام تاریخی رشتے کے بندھن سے بندھے ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے انہوں نے تقسیم برصغیر سے قبل کے زمانے کا ذکر کیا جب برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں نے ترک تحریک کی حمایت کی تھی

پٹرول ذخیرہ کرنے والوں کوکس کی پشت پناہی حاصل ہے؟ قادر پٹیل

‏جیسا مافیا چاہتا تھا ویسا نہیں ملا ، وسیم بادامی کا پٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر تبصرہ

ہارن بجاؤ، حکمران جگاؤ، وزیراعظم ہاؤس کے سامنے ہارن بجا کر احتجاج کا اعلان ہو گیا

وزیراعظم نے مافیا کے آگے ہتھیار ڈال دیئے،مثبت اقدام نہیں کر سکتے تو گھر جانا ہو گا، قمر زمان کائرہ

جنوری کے مقابلے میں پٹرول اب بھی 17 روپے سستا ہے،عمر ایوب کی انوکھی وضاحت

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عدالت میں چیلنج

Leave a reply