بھارت میں طلباء سے زیادہ گائے کو تحفظ دیا جاتا ہے: ٹونکل کھںہ

گزشتہ روز نئی دلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں آر ایس ایس کے 50 سے 60 انتہا پسندوں نے حملہ کیا اور مسلمان طلباء کو چُن چُن کر تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اساتذہ سمیت 24 افراد زخمی ہوئے حملے کے دوران طالبات پر بھی تشدد کیا گیا جبکہ طُلبہ یونین کی صدر کو مار مار کر لہو لہان کر دیا گیانئی دلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں آر ایس ایس کے غنڈہ عناصر کے حملے کے بعد بھارت بھر میں طلبا سراپا احتجاج ہیں ممبئی کلکتہ پونا حیدر آباد سمیت کئی شہروں میں احتجاج کیا گیا ہے نئی دلی میں جے ایم یو کے طلباء نے پولیس ہیڈ کوارٹر کے باہر جمع ہو کر نعرے بازی کی وہیں ٹونکل کھنا نے بھی اس حملے کی پر زور مذمت کی

بھارت کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں طلباء پر تشدد کے واقعہ کے بعد معروف بالی ووڈ پروڈیوسر اور سابقہ اداکارہ ٹوئنکل کھنّہ نے گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بھارتی اخبار کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ بھارت ایک ایسا ملک ہےجہاں طلباء سے زیادہ گائے کو تحفظ دیاجاتا ہے

ٹوئنکل کھنّہ نے لکھا کہ بھارت اب ایک ایسا ملک بن گیا ہے جہاں گائے کے ذبح کرنے پر تو پابندی ہے لیکن طلباء پر تشدد کرنے پر کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی ہے انہوں نے لکھا کہ آپ طلباء پر ایسے ظلم اور تشدد نہیں کرسکتے اِس سے سڑکوں پر احتجاج ہوگا ہڑتالیں ہوں گی اور لوگ زیادہ سے زیادہ باہر نکل آئیں گے

انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں شیئر کئے گئے اخبار کی سرخی کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ اِس اخبار کی سرخی سے واضح ہورہا ہے کہ اب بھارت میں طلباء کو تحفظ نہیں ہے

Shares: