متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے جارحیت اور پرتشدد کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے اور شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ کردیا۔
باغی ٹی وی:یو اے ای کی وزارت خارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک بیان میں شہریوں کے تحفظ پر زور دیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ تشدد کا خاتمہ اور شہری آبادی کو تحفظ فراہم کرنا فوری ترجیح ہے۔
https://x.com/mofauae/status/1711111428516573454?s=20
دوسری جانب سعودی عرب نے غزہ پٹی اوراردگرد کے علاقوں میں جارحیت اور پرتشدد کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کردیا سعودی وزارت خارجہ نے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کی جائے۔
سائفرکیس : سماعت اڈیالہ جیل میں شروع،، چئیرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی …
ادھر ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ فلسطینی قوم کے جائز دفاع کی حمایت کرتے ہیں، صیہونی ریاست اور اس کے حمایتی خطے میں عدم استحکام کے ذمہ دارہیں جبکہ ترک صدر اردوان نے کا کہنا تھا کہ علاقائی امن کیلئے دو ریاستی حل ہی واحد راستہ ہے علاوہ ازیں اسلامی تعاون تنظیم نے بھی عالمی برادری سے فلسطین پر اسرائیلی جارحیت رکوانے کا مطالبہ کردیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات حماس کے حملے کے بعد جوابی کارروائی میں اسرائیل نے غزہ پر آگ برسا دی ہے، غزہ میں اسرائیل کی جانب سے حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک 370 فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں،ہفتے کی صبح غزہ سے اسرائیل پر 7000 راکٹ فائر کیے گئے جس کے بعد فلسطین اور اسرائیل میں جنگ چھڑ گئی، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے کیے گئے حملوں میں صیہونی فوجیوں سمیت 6 00 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہوگئے جب کہ سیکڑوں زخمی اور درجنوں یرغمال بنالیے گئے حماس کے حملے کے جواب میں غزہ میں اسرائیلی حملوں میں اب تک 370 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں جب کہ زخمی فلسطینیوں کی تعداد 2200 سے تجاوز کر چکی ہے۔
اسرائیلی میجر جنرل حماس کے ہاتھوں یرغمال؛ کیا اب فلسطینی قیدی چھڑوائے …
جنوبی غزہ میں اسرائیلی فضائیہ کی بمباری سے ایک ہی خاندان کے تقریباً دو درجن افراد شہید ہوئےالجزیرہ کے طارق ابو عزوم کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل کے فضائی حملے میں خان یونس کے قریب ابو دقّہ خاندان کے گھر کو نشانہ بنایا گیا جس میں کم از کم 22 افراد شہید ہوئے،مارے گئے افراد میں سات بچے بھی شامل ہیں سول ریسکیو ٹیمیں اب بھی خاندان کے چھ افراد کو بچانے کی کوشش کر رہی ہیں جو تباہ شدہ مکان کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں-
اس سے قبل حماس کے حملوں میں اسرائیلی شہریوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نے بدلہ لینے کیلئے بیس لاکھ سے زائد افراد کی آبادی پر مشتمل پورے غزہ کو خالی کرنے کا کہہ دیا فلسطینی غزہ خالی کریں، حماس کے ٹھکانوں کو ملبے کا ڈھیر بنایا جائے گا، اسرائیل ہر جگہ بھرپور طاقت استعمال کرے گا، تاہم اسرائیلی وزیراعظم نے طاقت کے اس استعمال سے پہلے یہ نہیں بتایا کہ غزہ میں رہنے والے بیس لاکھ فلسطینی جائیں کہاں؟-