ابوظہبی: متحدہ عرب امارات کی کابینہ کی جانب سے کئی برس بعد مستقل ویزا سسٹم میں بڑی ترمیم کی منظوری دے دی-
باغی ٹی وی :عرب میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وفاقی حکومت کے میڈیا آفس نے ترمیم کا اعلان کیا، جس کی منظوری یو اے ای کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد نے دی۔ یہ اعلان کابینہ کی جانب سے ویزا میں حالیہ تبدیلیوں کے سلسلے کی باضابطہ توثیق ہے۔
میڈیا آفس کے بیان کے مطابق داخلے اور رہائش کے نئے نظام کا مقصد پوری دنیا سے عالمی ہنر مندوں اور ہنر مند کارکنوں کو راغب کرنا ہے انہوں نے کہا کہ ویزوں میں مزید لچک سے مسابقت اور ملازمت کے مواقع ملیں گے اور متحدہ عرب امارات کے رہائشیوں اور خاندانوں میں استحکام کو فروغ ہوگا-
گولڈن ویزا سسٹم کو بھی وسعت دی گئی ہے جبکہ ملازمت کے خواہاں بالخصوص گریجویٹس کے لیے ملک کا دورہ آسان بنانے کے لیے نئے انٹری ویزے دستیاب ہوں گے، 8 ہزار سے زائد ڈالر ماہانہ یا اس سے زیادہ تنخواہ پر ہنر مند پیشہ ور افراد کو گولڈن ویزا حاصل کرنا آسان ہوگا ملک میں آنے والے افراد بطور مہمان 30 دن کے بجائے 60 دن قیام کر سکیں گے-
https://twitter.com/UAEmediaoffice/status/1516045146982428673?s=20&t=E5MvnNoG7DU2WF2V4PoN1w
نئی ویزا پالیسی کے تحت والدین اب 25 سال کی عمر تک کے مرد بچوں کو اسپانسر کر سکتے ہیں اب وہ اسکول اور یونیورسٹی کے بعد ملک میں رہ سکتے ہیں والدین غیر شادی شدہ بیٹی کو غیر معینہ مدت تک کفالت کر سکتے ہیں۔ معذور بچوں کو ان کی عمر سے قطع نظر مستقل طور پر رہائشی اجازت نامہ دیا جاسکتا ہے۔
https://twitter.com/UAEmediaoffice/status/1516044167776022530?s=20&t=E5MvnNoG7DU2WF2V4PoN1w
یو اے ای میں نوجوان ہنر مندوں اور پیشہ ور افراد کے لیے کسی کفیل یا میزبان کی ضرورت نہیں ہوگی ویزا ان لوگوں کو دیا جائے گا جو وزارت انسانی وسائل کی طے شدہ پہلی، دوسری یا تیسری درجہ بندی کے معیار پر پورا اترتے ہوں علاوہ ازیں یہ ویزا دنیا کی بہترین 500 یونیورسٹیوں کے نئے فارغ التحصیل طلبہ کے لیے بھی ہوگا کم از کم تعلیمی سطح بیچلر ڈگری یا اس کے مساوی ہونی چاہیے۔
https://twitter.com/UAEmediaoffice/status/1516044952349855753?s=20&t=E5MvnNoG7DU2WF2V4PoN1w
ریگولر ٹورسٹ ویزا کے علاوہ 5 سالہ ملٹی انٹری ٹورسٹ ویزا بھی متعارف کرایا گیا اس ویزا کے لیے کفیل کی ضرورت نہیں ہے اور اس ویزا کے تحت کوئی بھی شخص ملک میں مسلسل 90 دنوں تک رہ سکتا ہے اور اس میں اتنی ہی مدت کے لیے توسیع کی جا سکتی ہے بشر یکہ قیام کی پوری مدت ایک سال میں 180 دنوں سے زیادہ نہ ہو اس ویزے کے لیے درخواست جمع کرانے سے پہلے گزشتہ 6 ماہ کے دوران $4,000 کا بینک بیلنس یا اس کے مساوی غیر ملکی کرنسیوں کا ثبوت درکار ہے۔
https://twitter.com/UAEmediaoffice/status/1516044713626845186?s=20&t=E5MvnNoG7DU2WF2V4PoN1w
گولڈن ویزا کے حامل افراد اپنے اہلخانہ بشمول بیوی بچوں کو عمر کی تخصیص کے بغیر اسپانسر کرسکتے ہیں علاوہ ازیں گولڈن ویزا کے حامل اشخاص پر ایسی کوئی پابندی نہیں ہوگی کہ وہ گولڈ ویزا کو فعال رکھنے کے لیے مقررہ مدت کے دوران لازمی یو اے ای کا دورہ کرے۔
https://twitter.com/UAEmediaoffice/status/1516045606317445120?s=20&t=E5MvnNoG7DU2WF2V4PoN1w
سائنٹسٹ گولڈ ویزا ایسے امیدوار کو ملے گا جن کے پاس دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں سے انجینئرنگ، ٹیکنالوجی، لائف سائنسز اور نیچرل سائنسز کے شعبوں میں پی ایچ ڈی یا ماسٹر ڈگری ہوگی۔ امیدوار کے پاس معقول تحقیقی کامیابیاں ہونی چاہئیں۔
ہنر مند پیشہ ور افراد درخواست دہندگان کے پاس متحدہ عرب امارات میں ملازمت کا ایک valid معاہدہ ہونا چاہیے اور وزارت انسانی وسائل اور امارات کی ’پہلی ، دوسری یا تیسری پیشہ ورانہ‘ درجہ بندی کے قواعد پر اترتا ہو کم از کم تعلیم بیچلر کی ڈگری یا اس کے مساوی ہونی چاہیے، اور ماہانہ تنخواہ 30 ہزار درہم سے کم نہیں ہونی چاہیے۔
فنون لطیفہ کیلئے گولڈن ویزا : اس زمرے میں کی گئی ترمیم کے مطابق ثقافت، فن، کھیل، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، موجد اور اختراع کرنے والے اور دیگر اہم شعبوں میں باصلاحیت افراد کو گولڈن ویزا حاصل کرنے کے لیے وفاقی یا مقامی حکومتی ادارے کی سفارش یا منظوری درکار ہوگی۔
رئیل اسٹیٹ کے سرمایہ کار ایسی پراپرٹی خریدتے وقت گولڈن ریزیڈنس حاصل کر سکتے ہیں جس کی قیمت 20 لاکھ درہم سے کم نہ ہونئی ترامیم کے مطابق سرمایہ کار مخصوص مقامی بینکوں سے قرض لے کر جائیداد خریدنے پر گولڈن ریزیڈنس حاصل کرنے کے بھی حقدار ہیں۔ سرمایہ کار منظور شدہ مقامی رئیل اسٹیٹ کمپنیوں سے 20 لاکھ درہم سے کم کی ایک یا زیادہ آف پلان پراپرٹیز خریدنے پر بھی گولڈن ریزیڈنس حاصل کر سکتے ہیں۔
کاروباری شخص پچھلے کاروباری منصوبے کے بانیوں میں سے ایک ہے جس کی کل قیمت ڈی ایچ 7 ملین سے کم نہیں ہے، تو وہ گولڈن ریزیڈنس کا حقدار ہوگا۔ منصوبوں یا خیالات کے لیے وزارت اقتصادیات یا مجاز مقامی حکام کی منظوری درکار ہے۔
شاندار طلبا اور گریجویٹس کے لیے گولڈن ویزا: یہ گولڈن ویزا کے ثانوی اسکولوں میں اعلی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبا اور یو اے ای کی یونیورسٹیوں اور دنیا بھر کی بہترین 100 یونیورسٹیوں کے شاندار گریجویٹس کو مخصوص معیار کے مطابق نشانہ بناتی ہے جس میں ان کی تعلیمی کارکردگی، گریجویشن کا سال اور یونیورسٹی کی درجہ بندی شامل ہے۔
ہنر مند ملازمین اور فری لانسرز کیلئے گولڈن ویزا: ہنر مند ملازمین کو بغیر اسپانسر یا آجر کے 5 سالہ رہائش گولڈن ویزا دیا جائے گا۔ کم از کم تعلیمی سطح بیچلر کی ڈگری یا اس کے مساوی ہونی چاہیے اور تنخواہ 15 ہزار درہم سے کم نہیں ہونی چاہیے۔
سرمایہ کار یا پارٹنر کے لیے گولڈن ویزا: یہ ویزا سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے متعارف کرائی گئی ہے۔ یہ تجارتی سرگرمیوں کو قائم کرنے یا ان میں حصہ لینے والے سرمایہ کاروں کے لیے 5 سالہ رہائش فراہم کرتا ہے۔