برطانیہ کے پہلے تاریخی خلائی مشن کو ناکامی کا سامنا ہوا
![UK](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2023/01/WhatsApp-Image-2023-01-10-at-2.31.59-PM.jpeg)
Virigne Orbit
برطانیہ کے پہلے تاریخی خلائی مشن کو لانچ کے دوران ناکامی کا سامنا ہوا اور سیٹلائیٹس لے جانے والا راکٹ کہیں گم ہوگیا۔
باغی ٹی وی: برطانیہ کے علاقے کورن وال کی اسپیس پورٹ سے اسٹارٹ می اپ خلائی مشن کو کاسمک گرل نامی بوئنگ 747 طیارے سے روانہ کیا گیا آئرلینڈ کے شمالی ساحلی علاقے میں طیارے نے کامیابی سے لانچر ون راکٹ کو ریلیز کیا جس پر 9 سیٹلائیٹس موجود تھے۔
ماہرین فلکیات کا زمین کےمدارمیں گردش کرتےسیٹلائٹس پرگہری تشویش کا اظہار
مشن کا انتظام سنبھالنے والی کمپنی ورجین آربٹ کے مطابق راکٹ مطلوبہ بلندی تک پہنچنے میں ناکام رہا اور سیٹلائیٹس سمیت گم ہوگیا یوکے اسپیس ایجنسی کے مطابق گمشدہ راکٹ یا تو جل گیا ہوگا یا شمالی بحر اوقیانوس میں ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا ہوگا۔
یو کے اسپیس ایجنسی کے کمرشل اسپیس فلائٹ ڈائریکٹر میٹ آرچر نے بتایا کہ مشن کی ناکامی پر انہیں بہت زیادہ مایوسی ہے مگر پھر بھی انہیں خوشی ہے کہ یورپ میں سیٹلائیٹس لے کر جانے والا پہلا مشن برطانوی سرزمین سے روانہ ہوا،لانچ کا پہلا مرحلہ تو کامیاب رہا مگر دوسرے مرحلے میں ناکامی کا سامنا ہوا۔
We're waiting for the rocket to coast halfway around Earth, deploy its payload, and downlink telemetry. Even when you're moving ~20,000 miles per hour, it takes a while to circle our planet! 🌎
— Virgin Orbit (@VirginOrbit) January 9, 2023
زمین پر پانی کی پیمائش کیلئےاہم مشن پر روانہ
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں معلوم نہیں کہ اس کی وجہ کیا ہے مگر لانچ کا عمل کامیاب رہا اور ہم نے کافی پیشرفت کی انہوں نے تصدیق کی کہ راکٹ اور سیٹلائیٹس گم ہوگئے ہیں مگر لوگوں کو اس سے کوئی خطرہ لاحق نہیں۔
یہ مشن پاکستانی وقت کے مطابق 10 جنوری کی شب 3 بجے روانہ ہوا تھا جبکہ 4 بجے راکٹ کو 35 ہزار فٹ کی بلندی پر ریلیز کیا گیا۔
ورجین آربٹ نے پہلے ایک ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ لانچر ون کامیابی سے زمین کے مدار میں پہنچ گیا ہے، مگر کچھ دیر بعد ایک اور ٹوئٹ میں کہا گیا کہ کسی مسئلے کے باعث ہم مدار تک پہنچ نہیں پارہےیہ جو سیٹلائٹ لے کر جا رہا تھا وہ چھوڑا نہیں جا سکا اور گم ہو گیا کاسمک گرل، کیریئر 747 جیٹ، بحفاظت اڈے پر واپس آ گیا۔
یوکے اسپیس ایجنسی کے ڈپٹی سی ای او ایان اینیٹ نے کہا کہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ مدار میں پہنچنا اصل میں "کتنا مشکل” ہے – لیکن اگلے 12 مہینوں میں مزید لانچوں کی پیش گوئی کی ہے۔