برطانیہ میں پناہ لینےوالےافغان شہریوں کو غیر قانونی قرار دیئے جانے کا خدشہ

0
38

لندن: برطانیہ میں پناہ لینے والے افغان شہریوں کو غیر قانونی قرار دیے جانے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

باغی ٹی وی : عرب نیوز مطابق کابل سے نکالے گئے برطانیہ میں پناہ لینے والے افغان شہریوں کو خدشہ ہے کہ جلد ہی ان کے ساتھ غیر قانونی تارکین وطن جیسا سلوک کیا جائے گا کیونکہ انہیں اپ ڈیٹ شدہ کاغذات نہیں ملے ہیں-

افغان شہریوں کے وکلا نے یہ بھی کہا ہے کہ ابھی تک یہ بھی واضح نہیں ہے کہ قانونی طور پر کام کرنے اور کرائے پر گھر لینے کے لیے کتنے لاپتہ دستاویزات کی ضرورت ہے۔

عرب نیوز کے مطابق بی بی سی نے جمعہ کو رپورٹ کیا کہ عارضی ویزوں کی معیاد چند دنوں میں ختم ہونے والی ہے، جس سے پناہ گزینوں کو ممکنہ طور پر خطرہ لاحق ہو جائے گا، لیکن ہوم آفس نے کہا ہے کہ وکلاء کی انتباہات "بے ضرورت خوفزدہ کرنے والی” ہیں۔

برطانیہ میں پناہ لینےوالے افغان شہریوں کےلیے جاری کردہ عارضی ویزوں کی مدت آئندہ چند دنوں میں ختم ہو جائے گی برطانوی اور نیٹو کی دیگر مسلح افواج نے گزشتہ سال کابل سے تقریباً 15,000 افغانوں کو نکالا افغانستان سے برطانیہ اور نیٹو نے افغان شہریوں کو طالبان کے برسر اقتدار آنے کے بعد نکالا تھا اور انہیں چھ ماہ کے ویزے جاری کیے تھے اس وقت یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ ان لوگوں کو مستقل رہائش اختیار کرنے کا اجازت نامہ جاری کیا جائے گا جو تاحال نہیں دیا گیا ہے-

لاء سوسائٹی، جو وکیلوں کی نمائندگی کرتی ہے، نے کہا کہ برطانیہ بھر کی فرموں کو اب ایسے لوگوں سے مدد کے لیے کال موصول ہو رہی ہیں جن کی عارضی قانونی حیثیت آنے والے ہفتے میں ختم ہو رہی ہے یعنی ان کے پاس یہ ثابت کرنے کا کوئی ذریعہ نہیں ہے کہ وہ ملک میں قانونی طور پر ہیں۔

افغان شہریوں کے مطابق درکار کاغذات کے بنا نہ وہ قانونی طور پرکام کرنے کے مجاز ہیں، نہ کرائے پہ گھرلے سکتے ہیں، نہ بینک اکاؤنٹ کھول سکتے ہیں اور نہ ہی انہیں صحت کی دستیاب سہولتیں مل سکتی ہیں یہ معلوم نہیں ہے کہ کتنے شہری متاثر ہوئے ہیں، اور وزراء نے پارلیمنٹ میں یہ بتانے سے انکار کر دیا ہے کہ اب تک کتنے افغانوں کو مستقل حیثیت جاری کی گئی ہے۔

افغانستان:کنویں میں تین روز سے پھنسا بچہ جاں بحق

"برطانیہ کا ‘پرتپاک استقبال’ بے معنی ہے اگر حکومت ٹھوس یقین دہانیاں فراہم نہیں کرتی ہے جس سے ہزاروں لوگوں کے خوف کو دور کیا جاسکتا ہے اور انہیں قانونی یقین دہانی کی ضرورت ہے”۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق لا سوسائٹی کی صدر سٹیفنی بوئس کا کہنا ہے کہ ہوم آفس کو فوری طور پر ان لوگوں کو کام کرنے، تعلیم حاصل کرنے اور رہائش کے لیے ثبوت مہیا کرنے چاہئیں۔

ہوم آفس نے کہا کہ افغانوں کو زبانی یقین دہانی ملی ہے کہ ان کی کاغذی کارروائی آخرکار آ جائے گی ہوم آفس کے ترجمان نے کہا، یہاں آباد ہونے والے افغان شہریوں کو پہلے سے ہی کام کرنے، تعلیم، صحت کی دیکھ بھال تک رسائی اور عوامی فنڈز کے لیے درخواست دینے کا حق حاصل ہے اس لیے یہ بتانا کہ انہیں اپنے حقوق سے محروم ہونے کا خطرہ ہے، بالکل غلط ہے۔

امریکا میں ہزاروں لگژری گاڑیوں سے لدے کارگو بحری جہاز میں آتشزدگی

Leave a reply