انگلینڈ اور ویلز میں شادی کے لیے کم سے کم عمر 18 سال کر دی گئی

0
39
marriage

انگلینڈ اور ویلز میں شادی کی قانونی عمر بڑھا کر 18 سال کرنے سے متعلق نئے قانون کا نفاذ شروع ہو گیا ہے۔

باغی ٹی وی: پہلے لوگ والدین کی رضامندی سے 16 یا 17 سال کی عمر میں شادی کر سکتے تھے اور ایسے بچوں کی شادیوں کی، جو مقامی کونسلوں میں رجسٹرڈ نہیں ہوتی تھیں، شادیوں کے خلاف کوئی قانون نہیں تھا۔

انٹرنیشنل کریمنل کورٹ نے روسی صدر پیوٹن کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے

نیا قانون ان شادیوں کا احاطہ بھی کرتا ہے جن پر قانونی پابندی نہیں ہے حکام کا کہنا ہے کہ ان تبدیلیوں سے بچوں کی زبردستی شادی کو رو کنے میں مدد ملے گی۔

اس سے پہلے جبری شادی صرف اس صورت میں جرم تھی جب یہ دھمکیاں دے کر کی گئی ہو۔

لیکن میرج اینڈ سول پارٹنرشپ (کم سے کم عمر) ایکٹ کے تحت اب کسی بھی حالت میں بچوں کی شادی کرنا غیر قانونی ہے، چاہے جبر کا استعمال کیا جائے یا نہ کیا جائے اس جرم میں ملوث پائے جانے والوں کو سات سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا شہزادی ڈیانا کے بارے غیر اخلاقی تبصرہ، چارلس اسپینسر کا شدید ردعمل

ان تبدیلیوں کا اطلاق سکاٹ لینڈ اور شمالی آئرلینڈ میں نہیں ہوگا، جہاں شادی کی کم سے کم عمر 16 سال رہے گی۔ شمالی آئرلینڈ میں 18 سال سے کم عمر افراد کے لیے والدین کی رضامندی ضروری ہے لیکن سکاٹ لینڈ میں نہیں۔

شمالی آئرلینڈ کے وزراء پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ شادی کی کم سے کم عمر کو بڑھا کر 18 سال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن بعض وجوہ کی بنا پر فی الحال قانون سازی نہیں کی جا سکتی۔

اس تبدیلی کے بہت بڑے اثرات ہیں اورممکنہ طور پران لوگوں کے وسیع زمرے کو پکڑتے ہیں جو کوئی ایسا طرز عمل انجام دیتے ہیں جس کی وجہ سے بچہ اپنی اٹھارہویں سالگرہ سے پہلے شادی کر سکتا ہےوالدین کے بہن بھائی دوسرے رشتہ دار گواہ امام اوردیگر مذہبی تقاریب منعقد کرنے والے وزراء کو اس شق سے پکڑا جائے گا اگر وہ شادی کو انجام دینے میں کردار ادا کریں گے۔

لارنس بشنوئی کی سلمان خان کو ایک اور دھمکی

لیگل رائٹ پارٹنرشپ ایکٹ کے تحت شادی کا مطلب ہے کوئی بھی شہری شادی کی تقریب جس میں نکاح بھی شامل ہے چاہے اس شادی کو برطانیہ میں قانونی طور پر تسلیم کیا گیا ہو یا نہیں۔ شادی یا نکاح بیرون ملک ہونے کے باوجود جرم کا ارتکاب کیا جائےاس جرم کی سزا 7 سال تک قید ہے۔

ایل آر پی کے مطابق تمام مساجد اور دیگر مذہبی اداروں کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر ان پالیسیوں پر عمل درآمد کریں جن میں اٹھارہ سال سے کم عمر کے بچوں کے نکاح کی تقریبات پر پابندی لگائی جائے اگر انہوں نے پہلے ہی ایسا نہیں کیا ہے۔

ایل آر پی کے مطابق اگر آپ کو مزید معلومات درکار ہوں تو براہ کرم ہماری امیگریشن ٹیم سے رابطہ کریں۔

بھارت کی سب سے بڑی ائیر لائن نے 50 طیارے انڈر گراؤنڈ کر دیئے

Leave a reply