یوکرین کا روس کے 5300 فوجی ہلاک اور29 طیارے مارگرانے کا دعویٰ

0
113

کیف: یوکرین نے روس کے 5300 فوجی ہلاک اور29 طیارے مارگرانے کا دعویٰ کیا ہے۔

باغی ٹی وی : یوکرین کی نائب وزیردفاع ہنا ملاریا نے سوشل میڈیا پرجاری بیان میں دعویٰ کیا کہ 4 روز کی لڑائی میں روس کے 5300 فوجیوں ہلاک ہوئے جبکہ 29 روسی طیارے مارگرائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 29روسی ہیلی کاپٹرز اور3 ڈرون بھی تباہ کردئیے گئے مجموعی طورپراب تک روس کے 191 ٹینک،816 جنگی گاڑیوں ،60 ڑینکوں اور2 بحری جہازوں کوتباہ کیا جا چکا ہے۔

روس نے یوکرین پرحملے کے دوران اپنے فوجیوں کے ہلاک اورزخمی ہونے کا اعتراف تو کیا ہے تاہم تعداد نہیں بتائی۔

دوسری جانب یوکرین نے عالمی عدالت انصاف میں روس کیخلاف نسل کشی کا مقدمہ دائرکردیا ہےغیرملکی میڈیا کے مطابق یوکرین کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں روس کیخلاف مقدمے میں یوکرین پرروسی حملے فوری طورپررکوانے کی استدعا کی گئی ہے۔

یوکرین نے عدالت سے روس سے یوکرین پرکئے گئے حملے میں ہوئے نقصان کا ہرجانہ دلوانے کی درخواست بھی کی ہے۔

دوسری جانب یوکرین کے دارالحکومت کیف میں اتوار کی صبح سویرے دھماکے سنائی دئیے کیف میں نافذ کرفیو ختم کردیا گیا ہے۔ کیف میں پرچون کی دکانیں کھل گئی ہیں اوربپلک ٹرانسپورٹ چلنے لگی ہے۔

یورپ کا روس کے خلاف اتحاد:فضائی راستے بند:روسی طیارے گزریں گے توگرا دیں گے:جرمنی کا پیغام

یوکرینی فوجی حکام کا کہنا ہے کہ روسی افواج ہرطرف سے حملے کررہی ہیں۔ اتواریوکرین کی افواج کے لئے مشکل دن رہا۔

یوکرین کی صورتحال پراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا۔اجلاس میں تمام 193 رکن ممالک شرکت کریں گے۔

دوسری جانب کیف میں یوکرین کے جوہری توانائی کے نگران محکمے نے اتوار 27 فروری کی صبح بتایا تھا کہ روسی دستوں نے گزشتہ رات ملکی دارالحکومت کے مضافات میں جوہری فاضل مادوں کی ایک ذخیرہ گاہ کو میزائلوں سے نشانہ بنایا۔

یوکرائنی جوہری تنصیبات کے منتظم ادارے نے اپنے فیس بک پیج پر بتایا تھا کہ فوری طور پر یہ واضح نہیں کہ آیا ان میزائل حملوں کے بعد جوہری فاضل مادوں کی اس ذخیرہ گاہ سے تابکار شعاعیں بھی خارج ہونا شروع ہو گئیں روسی میزائل اس جوہری تنصیب گاہ کی حفاظتی باڑ کو لگے مگر عمارت اور اس میں ذخیرہ کردہ ایٹمی کوڑے کے کنٹینر بظاہر محفوظ رہے۔

یوکرین نے روس کیخلاف عالمی عدالت انصاف میں درخواست جمع کرا دی

یوکرائنی حکام کا کہنا تھا کہ روسی دستوں نے گزشتہ رات بھی یوکرائن کے کئی شہروں پر اپنے میزائل حملے جاری رکھے۔ اس دوران کییف کے نواح میں واسِلکیف کے مقام پر گولہ باری میں تیل کے ایک بڑے ڈپو کو آگ لگ گئی اس شہر کی خاتون میئر نتالیا بالاسینووچ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا تھا کہ دشمن ہر چیز کو تباہ کر دینا چاہتا ہے۔

اس شہر میں تیل کی ذخیرہ گاہ کو گولہ باری کے بعد لگنے والی وسیع تر آگ کے باعث حکام نے مقامی شہریوں سے کہا تھا کہ وہ زہریلے دھوئیں کے گہرے بادلوں کی وجہ سے گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

یوکرائن کی اسپیشل کمیونیکیشنز سروس کا کہنا تھا کہ روسی فوج نے گزشتہ رات ملک کے دوسرے سب سے بڑے شہر خارکیف میں قدرتی گیس کی ایک بڑی پائپ لائن کو بھی میزائل حملہ کر کے تباہ کر دیا۔

یوکرینی صدرکو زندہ یا مردہ پکڑنے کےلیے جانے والا چیچن کمانڈرساتھیوں سمیت…

Leave a reply