خارکیف:یوکرین روس جنگ:ماریوپول میں 16 سو ہلاکتوں کا دعویٰ:روسی پیشقدمی جاری:نیٹوپرخوف طاری ،اطلاعات کے مطابق یوکرین جنگ 18 ویں دن میں داخل ہو چکی ہے۔ یوکرین نے ماریوپول شہر میں 16 سو کے قریب شہری ہلاکتوں کا دعویٰ کیا ہے۔

یوکرین کے وزیر خارجہ دیمترو کولیبا نے کہا ہے کہ ماریوپول پر 12 دنوں میں روسی فوج کے حملوں میں 1582 شہری جان سے جا چکے ہیں۔

اُنہوں نے ٹویٹ کیا کہ روسی فوج کے مختلف یونٹ نے شہر کو گھیرے میں لے رکھا ہے اور وہاں بمباری بھی جاری ہے۔ محصور شہر ماریوپول اس وقت کرہ ارض پر بدترین انسانی تباہی کا سامنا کر رہا ہے۔ 12 دنوں میں 1582 افراد ہلاک ہوئے ہیں جنہیں اجتماعی قبروں میں دفن کیا گیا ہے۔

وزیر خارجہ دیمترو کولیبا نے روسی فوج پر شہر میں انسانی امداد کو روکنے کا الزام بھی عائد کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ روس کی افواج کو روکنے کے لیے لڑاکا طیاروں کی ضرورت ہے۔

یوکرین کے حکام کی جانب سے یہ بھی اعلان کیا گیا ہے کہ روس نے دارالحکومت کیف کے قریب واسلکیو میں فوجی ایئر بیس کے علاقے پر کم از کم 6 میزائل داغے ہیں۔اِس حملے کے نتیجے میں ایک آئل ڈپو اور گولہ بارود کے ڈپو تباہ ہوگئے۔

یوکرینی نائب وزیراعظم ارینا ویریشوک نے بتایا ہے کہ کیف، سومی، ماریوپول اور پولوگی کے شہروں میں شہریوں کے انخلا کے لیے راہداریاں کھول دی گئی ہیں۔

نائب وزیراعظم ویریشوک نے واضح کیا کہ اگرچہ روسی فوجیوں نے گزشتہ روز انخلا کی راہداریوں کو بند کر دیا تھا لیکن انردوگر، بوچا، گوستومیل اور کوزاروچی نامی شہروں سے 7 ہزار 144 شہریوں کو نکال لیا گیا ہے۔

یوکرینی نائب وزیراعظم نے مزید بتایا کہ گزشتہ روز محفوظ راستوں کی مدد سے تقریباً 13 ہزار شہریوں کو نکالا گیا ہے جبکہ جمعہ کے روز اس سے دگنی تعداد میں لوگوں کا انخلا ہوا تھا۔

اس سے قبل روس نے یوکرینی افواج پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے جان بوجھ کر ماریوپول میں شہریوں کو بطور ڈھال روک رکھا ہے۔روسی وزارت دفاع نے یہ بھی بتایا ہے کہ یوکرین میں کُل 3 ہزار 346 فوجی تنصیبات کو تباہ کیا گیا ہے۔

روسی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشینکوف نے کہا کہ روسی مسلح افواج اور دونباس میں علیحدگی پسند انتظامیہ یوکرین میں پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

Shares: