مزید دیکھیں

مقبول

خاتون کے ہاں ایک ہی بچے کی دو بار پیدائش

برطانیہ میں ایک غیر معمولی واقعہ پیش آیا جس...

ڈسکہ: انسداد پولیو مہم کا آغاز، 1.68 لاکھ بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف

سیالکوٹ،باغی ٹی وی( بیوروچیف شاہد ریاض)دیگر شہروں کی طرح...

سینئر پولیس افسر ڈیوٹی کے دوران خاتون سے جنسی تعلقات پر برطرف

ایسیکس پولیس کے ایک سینئر افسر کو ڈیوٹی کے...

سیالکوٹ میں مالیاتی خواندگی واک کا انعقاد

سیالکوٹ ،باغی ٹی وی(مدثر رتو، سٹی رپورٹر ) سٹیٹ...

اوکاڑہ: وزیر علی شاہد کے بیٹے کی ولیمہ میں اہم شخصیات کی شرکت

اوکاڑہ،باغی ٹی وی (نامہ نگارملک ظفر)پاکستان مسلم لیگ ن...

عمر رض, ایوبی, جناح اور پاکستانی پاسپورٹ!!! — بلال شوکت آزاد

اچھا آپ صل اللہ علیہ والہ وسلم سے محبت اور عشق تو کسی تعارف اور تفصیل کا محتاج ہی نہیں پر آپ صل اللہ علیہ والہ وسلم کے بعد جن تین لوگوں سے مجھے اللہ واسطے کی محبت اور عقیدت ہے وہ حضرت عمر رض, حضرت یوسف صلاح الدین ایوبی رح اور حضرت محمد علی جناح رح ہیں۔

ان تینوں میں کچھ باتیں قدرے مشترک ہیں۔

—اصول پرست تھے۔

—انصاف پسند تھے۔

—اپنے عقائد میں مستحکم اور متشدد تھے۔

—اسلام کو ہی دنیا و آخرت کی ہر کامیابی کا ذریعہ سمجھتے اور مانتے تھے۔

—مسلمانوں کو ایک مرکز پر, ایک نظریہ پر اور ایک فکر پر مجتمع کرنے کے لیئے فکرمند تھے۔

—آزادی اور حریت کے پاسبان تھے۔

—کرپشن اور کرپٹ ذمہ افراد سے سخت متنفر تھے۔

—جھوٹ اور جھوٹے سے متنفر تھے۔

—غیر مسلموں کی ناک پر لڑے ہوئے تھے۔

—بہترین منتظم تھے۔

—امن پسند مگر جنگجو طبیعت کے حامل تھے۔

—دشمنوں کے دشمن اور دوستوں کے دوست تھے۔

—اللہ, رسول اللہ ص اور خود سے کمیٹڈ تھے۔

—اسلام کے محافظ اور پشتیبان تھے۔

—اللہ نے ان تینوں سے امت مسلمہ کے حق میں خیر کے کام لیئے اور ان کو امت کی رہنمائی کا موقع دیا۔

—ان تینوں کا نام دوست تو دوست دشمن بھی آج تک عزت اور احترام سے لیتے ہیں۔

—مسلمانوں کی امیدوں کے چراغ تھے۔

—اللہ کے مقرب تھے تبھی انہیں آج بھی ہم یاد کرتے ہیں۔

اور سب سے بڑی بات کہ

—فلسطین پر, ارض مقدس پر ان تینوں کا ایک ہی موقف تھا۔ جناح کو مہلت کم ملی ورنہ وہ فلسطین کو بھی آزاد کروانے کی اہلیت رکھتے تھے اور وہ ضرور نکل کھڑے ہوتے دیگر دو کی طرح پر شاید اللہ کو کچھ اور ہی منظور تھا۔

خیر عمر رض اور صلاح الدین ایوبی دونوں ہی فاتح بیت المقدس ہیں جبکہ جناح وہ ہیں جنہوں نے پاکستان کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم نہ کرکے ہمیشہ کے لیئے اسرائیلی کو لعنتی اور ناپسندیدہ رہنے دیا جیسا کہ اللہ کا فرمان ہے۔

عمر رض اور ایوبی کی فتح بیت المقدس کی یادیں تبھی زندہ و جاوید ہم تک پہنچ سکیں کے جناح نے پاکستان بنایا جہاں ہم آزادی سے اپنا آپ کھوج سکتے ہیں اور یہی نہیں بلکہ جناح آنے والی نسلوں کو باور کروانے کے لیئے کہ فلسطین ہماری گمشدہ میراث ہے جو ہم نے واپس لینی ہے, وہ ہمارے پاسپورٹ پر لکھوا گئے کہ

"یہ پاسپورٹ سوائے اسرائیل کے ہر ملک کے لیئے کارآمد ہے۔”

عالم اسلام کو آج ان تینوں کی یا ان میں سے کسی ایک کی ہی ضرورت ہے۔

اللہ ان تینوں ولیوں کی قبور کو منور اور ٹھنڈا رکھے اور کروٹ کروٹ جنت کے نظارے کروائے اور روز قیامت ہمیں انہی کے ساتھ اٹھائے۔