اقوام متحدہ کی ماحولیاتی کانفرنس میں روسی وفد نے یوکرین حملے پر معافی مانگ لی
پیرس: اقوام متحدہ کی ماحولیاتی کانفرنس میں روسی وفد کے سربراہ نے یوکرین حملے پر معافی مانگ لی ہے۔
باغی ٹی وی : فرانسیسی نشریاتی ادارے اے ایف پی کے مطابق روسی وفد کے سربراہ اولیگ انسیموف نے ورچوئل میٹنگ میں کہا کہ حملے کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جاسکتا ہے۔
روسی وفد کے سربراہ اولیگ انسیموف
اجلاس میں روسی عہدیدار کی حیرت انگیز مداخلت ان کے یوکرینی ہم منصب سویتلانا کراکوسکا کے ایک براہِ راست بیان کے بعد ہوئی، جس میں وہ اپنے ملک کی حالت زار کے بارے میں بتا رہے تھے۔
یوکرین بغیر کسی پیشگی شرط کے روس کے ساتھ امن مذاکرات پر تیار
اولیگ نے کہا کہ مجھے ان تمام روسیوں کی جانب سے معافی مانگنے دیں جو اس تنازع کو روک نہ سکے جو لوگ دیکھ رہے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے، وہ یوکرین پر حملے کا کوئی جواز تلاش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
واضح رہے کہ چیچنیا نے روس کے شانہ بشانہ لڑنے کا اعلان کیا تھا جس کے تحت 12000 افواج کو یوکرین میں تعینات بھی کردیا گیا تھا۔ دوسری جانب چین نے روس یوکرین تنازع کا ذمہ دار امریکا اور نیٹو کی جارحانہ پالیسیوں کو ٹھہرایا ہے۔
یوکرین نے روس کیخلاف عالمی عدالت انصاف میں درخواست جمع کرا دی
یوکرین نے روسی جارحیت کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں درخواست جمع کرا دی ہے روس کے خلاف درخواست جمع کرانے کے بعد یوکرین کے صدر زیلینسکی نے امید ظاہر کی ہے کہ عدالت روس کو فوری طور پر حملے روکنے کا حکم دے گییوکرین کے صدر زیلینسکی نے اس حوالے سے توقع ظاہر کی ہے کہ آئندہ ہفتے روس کا ٹرائل شروع ہو گاروس اپنی جارحیت اور نسل کشی کا جواب بھی دے۔
ہمارے جانباز4 ہزار سے زائد روسی فوجی ہلاک جبکہ سیکڑوں گرفتارکرچکےہیں:یوکرینی جنرل…
دوسری جانب یوکرین بغیر کسی پیشگی شرط کے روس کے ساتھ امن مذاکرات پر تیار ہوگیا جب کہ روس بھی ہتھیار پھینکنے کی شرط سے دستبردار ہوگیا ہے کیف میں صدارتی دفتر کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ یوکرین اب روس کے ساتھ مذاکرات پر آمادہ ہوگیا تاہم یہ مذاکرات بیلاروس کی سرحد پر ہوں گے۔
ابتدائی طور پر یوکرین اور روس کے نمائندے کسی قسم کی پیشگی شرائط کے بغیر ملاقات کریں گے جس کے بعد اعلیٰ سطح کی ملاقات بھی متوقع ہے یہ مذاکرات مشترکہ دوست ممالک کی کاوشوں سے ہو رہی ہے۔