یونیسیف نے کرونا کے اثرات کو دوسری جنگ عظیم کے برابر قرار دے دیا

0
31

یونیسیف نے کرونا کے اثرات کو دوسری جنگ عظیم کے برابر قرار دے دیا

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق پہلی بار یونیسف نے برطانیہ میں کورونا وائرس سے متاثر گھرانوں کے لیے گھریلو ہنگامی امداد کا آغاز کیا ہے .

دنیا بھر کے بچوں کو انسانی بنیادوں پر ترقیاتی امداد فراہم کرنے کی ذمہ دار اقوام متحدہ کی ایجنسی نے نوجوانوں پر کورونا وائرس وبائی امراض کے اثرات کو دوسری جنگ عظیم کے ساتھ تشبیہ دی ہے۔
ایجنسی کا کہنا ہے کہ مارچ میں پہلے قومی لاک ڈاؤن کے بعد سے ان خاندانوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جو معیشت کو نقصان پہنچا ہے اور اہم روزگار ضائع ہوچکے ہیں۔

مئی میں ، چیریٹی فوڈ فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری یوگو سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 2.4 ملین بچے (17٪) غذائی غیر تحفظ کا شکار ہیں ۔ اور اکتوبر تک اس میں کہا گیا تھا کہ 900،000 اضافی بچے ایسے سکولوں میں رجسٹرڈ ہوچکے ہیں جہاں‌ مفت کھانا دیا جاتا ہے .

یونیسف نے اب چیریٹی اسکول فوڈکے لئے 25،000 یورو کی گرانٹ کا وعدہ کیا ہے جو اس رقم کا استعمال ساؤتھ وارک ، جنوبی لندن میں غذائی قلت کے شکار بچوں اور اہل خانہ کو دو ہفتہ کے کرسمس اسکول کی تعطیلات کے دوران فراہم کرے گا۔اس میں ہزاروں بچوں اور بڑوں کا ناشتہ دیا جائے گا.

دنیا میں کورونا کے 5 کروڑ 18 لاکھ 13 ہزار سے زائد مریض صحتیاب ہو چکے اور 2 کروڑ 34 لاکھ 7 ہزار سے زائد زیر علاج ہیں۔امریکہ میں کورونا کی صورتحال سب سے خوفناک ہے جہاں 3 لاکھ 11 ہزار 68 اموات ہو چکی ہیں اور ایک کروڑ 71 لاکھ 43 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

بھارت کورونا کیسز کے اعتبار سے دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے جہاں اموات کی تعداد ایک لاکھ 44 ہزار 130 اور 99 لاکھ 32 ہزار سے زائد افراد میں وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے۔

برازیل میں کورونا سے ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 82 ہزار 854 اور 69 لاکھ 74 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں۔

روس میں 27 لاکھ 7 ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں اور اموات کی مجموعی تعداد 47 ہزار 968 ہے۔

فرانس میں 23 لاکھ 91 ہزار سے زائد افراد متاثر اور 59 ہزار 72 جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ برطانیہ میں 18 لاکھ 88 ہزار کورونا کیسز اور 64 ہزار 809 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔اٹلی میں بھی 18 لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں جبکہ 65 ہزار 857 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

Leave a reply