اردگان نے فلسطینی ریاست کا مطالبہ کر دیا…. تفصیل جانئے

0
48

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں کہا ہے کہ فلسطینی قوم اور عالم اسلام فلسطینیوں کے لیے کوئی غیر منصفانہ منصوبہ قبول نہیں کرے گا۔

القدس کا دفاع انسانی اقدار، انصاف اور امن کا دفاع، اردگان

اپنے خطاب میں اردگان نے کہا کہ اسرائیل فلسطینی قوم کا حق خود ارادیت چھین کر ان کی زمین پر غاصبانہ قبضہ کر رہا ہے۔

اردگان نے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطین کا نقشہ بھی پیش کیا جس میں اسرائیل کی طرف سے مختلف دہائیوں میں فلسطینی سرزمین پر قبضہ کو دکھایا گیا تھا۔

انہوں نے استفسار کیا کہ اسرائیل کہاں ہے؟ اس کی سرحدیں کہاں شروع اور کہاں ختم ہوتی ہیں۔ اس میں کون کون سے علاقے شامل ہیں۔ سنہ 1947ء کے بعد سے اب تک فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کا غاصبانہ قبضہ مسلسل پھیلتا جا رہا ہے۔

اردگان نے مزید کہا کہ 1947ءمیں صرف فلسطین کے نام سے یہ خطہ جانا جاتا تھا۔ اس پر پوری منصوبہ بندی سے اسرائیلی کا قیام عمل میں لایا گیا۔ 1948ءمیں فلسطین میں ایک غیرقانونی ریاست اسرائیل قائم کی گئی۔ بعد ازاں 1967ءمیں اس علاقے میں مزید توسیع کی گئی۔ آج فلسطینی مملکت کا کوئی وجود ہی نہیں،ایسے لگ رہا جیسے فلسطینی مملکت تھی ہی نہیں۔

ترک صدر نے 1967ءکی سرحدوں کے اندر مشرقی بیت المقدس کے دارالحکومت پر مشتمل فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ بھی کیا۔

اردگان نے کہا کہ اقوام متحدہ میں "اسرائیل” کے خلاف کئی قراردادیں منظور کی گئیں مگران پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ "اقوام متحدہ کا کیا کردار ہے۔ اگر ان قراردادوں پر عملدر آمد نہ کیا گیا اور مظلوم کو انصاف نہیں دیا جاتا تو اس ادارے کی کیا حیثیت ہے”۔

Leave a reply