اردو کے معروف شاعر اور مصنف شمس الرحمن فاروقی چل بسے

0
58

باغی ٹی وی کی روپرٹ کے مطابق اردو کے معروف شاعر اور مصنف شمس الرحمن فاروقی 85 سال کی عمر میں وفات پا گئے ہیں

شمس الرحمن فاروقی کافی وقت سے علیل چ تھے۔ فاروقی آج صبح ہی دہلی سے پرواز کے ذریعے الہ آباد پہنچے تھے، جہاں انکی موت ہوئی،شمس الرحمن فاروقی کی تدفین آج جمعہ کی شام 6 بجے جامعہ کے نزدیک اشوک نگر کے قبرستان میں کی جائے گی۔

شمس الرحمن فاروقی کی وفات سے ادبی دنیا کو ناقابل تلافی نقصال پہنچا ہے۔

شمس الرحمن فاروقی 30 ستمبر 1935 کو پیدا ہوئے تھے۔ شمس الرحمن نے تعلیم حاصل کرنے کے بعد کئی مقامت پر ملازمت کی۔ انہوں نے 1960 میں ادبی دنیا میں قدم رکھا۔ 1960 سے 1968 تک وہ انڈین پوسٹل سروسز میں پوسٹ ماسٹر رہے اور اس کے بعد چیف پوسٹ ماسٹر جنرل اور 1994 تک پوسٹل سروسز بورڈ، نئی دہلی کے رکن بھی رہے۔

شمس الرحمن نے امریکہ کی پنسلوینیا یونیورسٹی میں ساؤتھ ایشا ریجنل اسٹڈیز سینٹر کے پارٹ ٹائم پروفیسر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دی تھیں۔ وہ الہ آباد میں شب خوں میگزین کے ایڈیٹر رہے۔ ان کی تصنیف کئی چاند اور تھے سرِ آسماں،افسانے کی حمایت میں اور اردو کا ابتدائی زمانہ کو اردو ادب میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے،

شمس الرحمٰن کو اردو میں تنقید نگاری کا ماہر قرار دیا جاتا تھا۔ انہیں ’سرسوتی ایوارڈ‘ کے علاوہ 1986 میں اردو کے لئے اہتیہ اکیڈمی ایوارڈسے بھی نوازا گیا تھا۔ سال 2009 میں انہیں پدم شری ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔

Leave a reply