کیلیفورنیا :امریکہ نے کافی عرصے بعد پھرسے روایتی اسلحے کی تیاری شروع کردی ہے، یہ تیاری روس اور چین کی طرف سے خطرے کے پیش نظر کی جارہی ہے ،انہیں حالات کے تناظرمیں امریکی فضائیہ نے پہلا زمین سے زمین پر مار کرنے والے درمیانی رینج کے غیر جوہری بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا، تین ماہ کے دوران کیا جانے والا یہ دوسرا میزائل کا تجربہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق بیلسٹک میزائل کیلی فورنیا میں وینڈن برگ ایئر فورس بیس سے داغا گیا، جس نے بحر الکاہل میں ہدف کو نشانہ بنایا، میزائل روایتی وار ہیڈ لیجانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔امریکی حکام نے اس میزائل تجربے کی کوئی وجہ نہیں بتائی ، تاہم اسے امریکی نیوکلیئر میزائل ڈیفنس سسٹم کی آپریشنل صلاحیت کے اظہار کے طور پر دیکھا جارہا ہے
واضح رہے کہ 2 اکتوبر کو بھی امریکی ایئر فورس نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا تھا۔ یاد رہے اگست 2019 امریکہ نے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائل کا تجربہ کیا تھا ، گزشتہ 31 سالوں میں امریکہ کی جانب سے کسی بھی قسم کے کروز میزائل کا کیا جانے والا یہ پہلا تجربہ ہے۔
ذرائع کےمطابق امریکہ ایشیامیں اپنی قوت میں اضافہ کرنا چاہتا ہے یہی وجہ ہےکہ امریکہ کے سیکریٹری دفاع مارک ایسپر نے کہا تھا کہ اگر امریکی فوج زمینی لانچ سے چلنے والے کروز میزائل کا مکمل نظام بنالیتی ہے تو اسے جلد ایشیاء میں لگایا جائے گا۔








