یمن کے صوبے صنعا میں امریکی فضائی حملے میں 5 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق، حوثی اکثریتی تنظیم انصار اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی طیاروں نے صنعا کے علاقے بنی مطر میں ایک فیکٹری کو نشانہ بنایا۔ حملے میں 5 افراد جاں بحق اور 13 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ حوثی تنظیم نے اس حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے ایک دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا۔حوثی تنظیم انصار اللہ نے یہ بھی کہا ہے کہ اتوار کے روز امریکی طیاروں نے یمن کے دیگر علاقوں، صعدہ اور حدیدہ کو بھی نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں مزید جانی نقصان کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ یمن کے حوثیوں کے زیرِ قبضہ علاقوں پر امریکی فضائی حملے روزانہ کی بنیاد پر جاری ہیں، جن پر امریکا کی جانب سے الزام عائد کیا جا رہا ہے۔ امریکا نے 15 مارچ سے حوثیوں کے خلاف فضائی کارروائیاں شروع کیں تاکہ یمن میں اہم بین الاقوامی بحری راستوں پر حوثیوں کی جانب سے کیے جانے والے حملوں کو روکا جا سکے۔

حوثی باغی نہ صرف امریکی فوجی جہازوں کو نشانہ بنا چکے ہیں، بلکہ انہوں نے اسرائیل پر بھی حملے کیے ہیں۔ حوثی تنظیم ان کارروائیوں کو غزہ کے فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی قرار دیتی ہے۔ حوثیوں کے مطابق یہ حملے اسرائیل کی طرف سے غزہ پر کیے گئے حملوں کے جواب میں کیے گئے ہیں۔

حوثیوں نے اکتوبر 2023 میں غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد بحیرہ احمر، خلیج عدن اور اسرائیلی سرزمین کی جانب جانے والے جہازوں کو نشانہ بنانا شروع کیا تھا۔ جنوری میں عارضی جنگ بندی کے دوران ان حملوں کو روک دیا گیا تھا، مگر مارچ میں اسرائیل نے غزہ کی تمام تر رسد بند کر دی اور 18 مارچ کو اپنی فوجی کارروائیاں دوبارہ شروع کر دیں، جس کے بعد مختصر جنگ بندی بھی ختم ہو گئی۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ کا محاصرہ دوبارہ شروع ہونے پر حوثیوں نے بحری جہازوں پر حملوں کی دھمکی دی تھی۔ اس کے بعد امریکا نے بھی ان پر فضائی حملے شروع کر دیے۔

Shares: