دنیا میں کرونا وائرس سے تباہی : امریکی ناول نگارنے آج سے40 سال پہلے پشین گوئی کردی گئی
لاہور:چینی صوبے وہان میں تباہی : امریکی ناول نگارنے آج سے40 سال پہلے پشین گوئی کردی گئی ،اطلاعات کےمطابق چین کے صوبے وہان میںکرونا وائرس سے پھیلنے والی تباہی کے متعلق ایک امریکی مصنف نے آج سے 40 سال پہلے خبردارکردیا تھا، کرونا وائرس موجود تھا مگرنام کچھ اور تھا
باغی ٹی وی کےمطابق امریکی مصنف ڈین کونٹز نے 1981 میں ایک مشہورزمانہ ناول’The Eyes of Darkness’ لکھ کرچین کے صوبے وہان میں ہونے والی تباہی کا منظرنامہ پیش کردیا تھا ، امریکی مصنف ڈین کونٹز نے نہ صرف ان اموات کا خدشہ ظاہر کیا تھا بلکہ کرونا وائرس کی قدیم شکل اورقسم کا ذکربھی کردیا تھا
امریکی مصنف ڈین کونٹزاپنے ناول کے باب نمبر39 میں وہان کی موجودہ لیبارٹری میںہونے والے حیاتیاتی تجربات کو ذکرکرتے ہوئے کہتے ہیں کہ چینی سائنسدانوںنے ایک انتہائی خطرناک جراثیمی ہتھیارتیار کیا ہے جسے انہوں نے وہان 400 کا نام دیا ہے
امریکی ناول نگارکی اس تحقیقی انکشاف کا انکشاف کرتے ہوئے بھارتی رکن اسمبلی منیش تیواری نے کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی ناول نگارکا کہا ہوا ایک ایک لفظ اورجملہ آج پورا ہوگیا ہے،
اس ناول میں امریکی مصنف لکھتے ہیں کہ چینی سائنسدانوں نے اس تحقیق میں امریکی سائنسدانوں کو شکست دے دی ہے،ڈین کونٹزلکھتے ہیںکہ وہان 400 جراثیمی ہتھیار بنانے کے ساتھ ہی وہان کا درجہ حرارت 86 فارن ہیٹ سے کم ہوگیا تھا
ڈین کونٹز لکھتے ہیں کہ وہان صوبے میں قائم اس لیبارٹری میں ہونےوالے تجربات نوع انسانی کےلیے بہت زیادہ خطرناک ہیں وہ کسی بھی وقت انسانوں کو نگل سکتے ہیں