امریکی صدر کا طالبان رہنما سے رابطہ،کتنے منٹ اور کیا بات ہوئی؟ تہلکہ مچ گیا

0
38

امریکی صدر کا طالبان رہنما سے رابطہ،کتنے منٹ اور کیا بات ہوئی؟ تہلکہ مچ گیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدرٹرمپ نے افغان طالبان کے رہنما ملاعبدالغنی برادر کو فون کیا ہے،دونوں رہنماؤں کے درمیان امن معاہدے پر تبادلہ خیال کیا گیا

طالبان ترجمان کے مطابق امریکی صدراورملاغنی برادرمیں35منٹ بات ہوئی،بات چیت میں طالبان کے دیگررہنمااورزلمے خلیل زادبھی موجودتھے،طالبان ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ معاہدے پرعمل کرتاہےتومثبت تعلق جاری رکھیں گے،

ملا عبدالغنی برادر کا کہنا تھا کہ اسلامی امارت افغانستان ایک منظم سیاسی اورعسکری قوت ہے،طالبان امریکہ سمیت عالمی برادری سے باہمی تعلق کاارادہ رکھتاہے،

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان رہنما سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آپ سےبات کرکے خوشی ہوئی،آپ بہادرلوگ ہیں،آپ اپنی سرزمین کے لیے لڑرہے ہیں،امریکہ19سال افغانستان میں رہا،یہ ایک لمباعرصہ ہے،امریکی فوج کے انخلا کے بعد افغانستان کی تعمیرنومیں حصہ لیں گے،میرے وزیر خارجہ جلد ہی بین الاقوامی بات چیت کے دوران رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے اشرف غنی سے بات کریں گے۔ ہم مستقبل میں افغانستان کی تعمیر نو میں پوری طرح شریک ہوں گے.

واضح رہے کہ طالبان اور امریکہ کے درمیان جنگ بندی کیلئے دو سال سے جاری مذاکرات کے بعد امن معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔امریکی صدر نے کہا کہ 14 ماہ میں امریکی اور نیٹو افواج کا افغانستان سے انخلا ہو گا، ہمسایہ ممالک افغانستان میں استحکام کیلئے تعاون کریں۔ امریکا نے دوحہ امن معاہدے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے ، امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ پاکستان اور ہمسایہ ممالک کے مزید کردار کے لیے پرامید ہیں۔ نمائندہ افغان طالبان ملا عبدالغنی برادر نے فریقین کو مبارکباد دیتے ہوئے تعاون پر اسلام آباد سے اظہار تشکر کیا۔ افغان صدر اشرف غنی نے پاکستانی معاونت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور دیگر برادر ممالک کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

دوحہ کے مقامی ہوٹل میں ہونے والی تقریب میں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت 50 ملکوں کے نمائندے شریک ہوئےتقریب سے خطاب میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکااورطالبان دہائیوں سےجاری تنازعات کوختم کررہےہیں۔

خیال رہے کہ نائن الیون واقعے کے چند ہفتے بعد امریکا نے ستمبر 2001 میں افغانستان پر حملہ کردیا تھا۔ اب تک اس جنگ میں 24 ہزار سے زائد امریکی فوجی مارے جاچکے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق افغانستان میں اس وقت تقریباً 14 ہزار کے قریب امریکی فوجی اور 39 ممالک کے دفاعی اتحاد نیٹو کے 17 ہزار کے قریب فوجی موجود ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد افغان جنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

 

 

 

Leave a reply