ماسکو:امریکہ اسرائیلی وزیراعظم کواستعمال کرنےلگا:ماسکومیں روسی صدر سے اہم ملاقات اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے ہفتے کے روز کریملن میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کی جس میں یوکرین کے بحران پر بات چیت کی گئی،

اسرائیل جو کہ روسی تارکین وطن کی کافی آبادی کا گھر ہے، نے روس اور یوکرین کے درمیان تنازعہ میں ثالثی کی پیشکش کی ہے، حالانکہ حکام نے پہلے کسی پیش رفت کی توقعات کو ٹھکرا دیا تھا۔

جبکہ اسرائیل، جو کہ امریکہ کے قریبی اتحادی ہے، نے روسی حملے کی مذمت کی ہے، کیف کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے اور یوکرین کو انسانی امداد بھیجی ہے، اس نے کہا ہے کہ وہ بحران کو کم کرنے میں مدد کی امید میں ماسکو کے ساتھ رابطے برقرار رکھے گا۔

اسرائیل شام میں صدر بشار الاسد کے لئے ماسکو کی فوجی حمایت کو بھی ذہن میں رکھتا ہے، جہاں اسرائیل باقاعدگی سے ایرانی اور حزب اللہ کے فوجی اہداف پر حملے کرتا ہے۔ ماسکو کے ساتھ روابط روسی اور اسرائیلی افواج کو حادثاتی طور پر فائر ٹریڈنگ سے روکتے ہیں۔

یاد رہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے ٹیلیفونک رابطہ کیا تھی ۔کریملن نے ولادیمیر پیوٹن اور اسرائیلی وزیراعظم کی ٹیلیفونک گفتگو پر اعلامیہ جاری کیا تھی ۔کریملن کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے روسی صدر کو یوکرین جنگ رکوانے میں مصالحت کی پیشکش کی تھی ۔

اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ صدر پیوٹن نے اسرائیلی وزیراعظم کو بیلاروس میں یوکرین سے مذاکرات کی پیشکش کا بتادیا ہے۔دوران گفتگو روسی صدر نے کہا کہ یوکرین حکومت نے روسی پیشکش کو مسترد کر کے اچھا موقع گنوادیا ہے۔

صدر پیوٹن نے اسرائیلی وزیراعظم پر واضح کیا کہ روسی فوج کے خصوصی دستے ملک کے دفاع کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔،یاد رہے کہ اسرائیل نے اعلان کیا کہ کہ وہ اگلے ہفتے یوکرین میں فیلڈ ہسپتال قائم کرے گا۔

Shares: