اسامہ ستی کیس کی انکوائری رپورٹ آگئی ، حیرت انگیز انکشافات

اسامہ ستی کیس کی رپورٹ سامنے آگئی ‏مقتول کو ریسکیو کرنے والی گاڑی کو غلط لوکیشن بتائی جاتی رہی ،موقع پر موجود افسر نے جائے وقوعہ کی کوئی تصویر نہیں لی ،

ڈیوٹی افسرغیرذمےداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے معاملے کا حصہ بن گیا،اسامہ ستّی کا کسی ڈکیتی یا جرم سے کوئی واسطہ ثابت نہیں ہوا،گولیوں کے18 خولوں کو 72 گھنٹے بعد فرانزک کے لیے بھیجا گیا،پولیس کنٹرول نے1122کوغلط ایڈریس بتایا،موقع پر پہنچنے والے پولیس افسران نے ثبوت مٹانے کی کوشش کی ،

پولیس نےوقوعہ کوڈکیتی بنانےکی کوشش کی ،سینیرافسران کو اندھیرے میں رکھا،اسامہ ستّی کی لاش کوپولیس نےروڈپررکھا،اسامہ ستّی کی گاڑی پر 22 گولیوں کی بوچھاڑ کی گئی ، واضح رہے کہ اسامہ ستی کے قتل کے خلاف اسلام آباد میں شدید اجتجاج کیا گیا اور وزیر اعظم پاکستان نے کل ہی اسامہ ستی کے والد کو انصاف کی مکلمل یقین دہانی کروائے ہے

اب دیکھنا یہ ہے کہ ریاست مدینہ میں اسامہ ستی کو انصاف ملتا ہے یا نہیں یا پھر دباؤ ڈال کر ساہیوال قتل کیس کی طرح اسے معاملے کو بھی لے دے کر سلجھایا جائے گا

Comments are closed.