ویڈیو سیکنڈل، جج کی ویڈیو کس نے بنائی ؟ آخر گرفتار ہو ہی گیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ویڈیو سیکنڈل میں اہم پیشرفت ہوئی ہے ،ایف آئی اے نے ویڈیو بنانے والے کو گرفتار کر کے عدالت پیش کر دیا جہاں عدالت نے ملزم فیصل شاہین کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالہ کر دیا، ایف آئی اے کے مطابق ملزم نے بیان دیا ہے کہ ویڈیو اس نے بنا کر ناصر بٹ کو دی، عدالت نے ناصر بٹ کے بیٹے حمزہ بٹ اور فیصل شاہین کو اکٹھا پیش کرنے کی ہدایت کردی

ایف آئی اے کے مطابق ملزم نے ویڈیو بنا کر عارف بٹ کے لیپ ٹاپ میں ٹرانسفر کی، اس نے موبائل سے ویڈیو بنائی.

ویڈیو سیکنڈل ناصر جنجوعہ سمیت تین ملزمان کو بری کرنے کا حکم

قبل ازیں ناصر بٹ کے بیٹے کو ایف آئی اے نے عدالت میں پیش کر دیا ، جوڈیشل مجسٹریٹ نے حمزہ بٹ کو دو روزہ ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا

ایف آئی اے نے ناصربٹ کے بیٹے کو گزشتہ شب ان کی رہائشگاہ پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا تھا.

جج ویڈیو، مریم نواز سمیت سب کو ہو گی دس سال قید،نواز کی سزا میں ہو گا اضافہ

قبل ازیں ویڈیو سیکنڈل کے کردار ناصر بٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا، ناصر بٹ نے نصیر بھٹہ ایڈیوکیٹ کے توسط سے درخواست دائر کی، اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں کہا کہ نواز شریف کی اپیل کے ساتھ اضافی دستاویزات لگانے کی اجازت دی جائے،

جیل جا کر مر جاؤنگا، ویڈیو سیکنڈل کے ملزم میاں طارق کی عدالت میں فریاد

اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں مزید کہا گیا کہ ن لیگ یو کے کا 14 سال سے صدر ہوں، جج ارشد ملک کا آڈیو اور ویڈیو ریکارڈنگ کا انکار کرنا غلط ہے، مجھ پر جج کو دھمکیاں دینے کا الزام بھی غلط ہے، نواز شریف کی اپیل کے دوران ویڈیو سیکنڈل سامنے آیا، جج ارشد ملک کے حلف نامے میں میرے حوالہ سے بیان درست نہیں.

ویڈیو سیکنڈل، ناصر جنجوعہ کے خلاف شواہد نہیں ملے، ایف آئی اے،جج کا کیس سننے سے معذرت

ویڈیو سیکنڈل، ناصر جنجوعہ کے خلاف شواہد نہیں ملے، ایف آئی اے،جج

واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے جج ارشد ملک کی ویڈیو جاری کی تھی جس کے بعد احتساب عدالت کے جج کی خدمات دوبارہ لاہور ہائیکورٹ کے سپرد کر دی گئیں، جج ارشد ملک نے حلف نامے میں ویڈیو کو جعلی قرار دیا اور کہا کہ مجھے دھمکیاں دی گئیں اور بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی. احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کو لاہور ہائیکورٹ نے او ایس ڈی بنا دیا،او ایس ڈی بنانے کا نوٹفکیشن جاری کر دیا ہے، جج ارشد ملک کو او ایس ڈی بنانے کی منظوری لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے دیا. سپریم کورٹ کے حکم کے بعد جج ارشد ملک کی خدمات احتساب عدالت سے لاہور ہائیکورٹ کے سپرد کر دی گئی تھیں، لاہور ہائیکورٹ میں جج ارشد ملک کے خلاف انکوائری چل رہی ہے

سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا تھا کہ ارشد ملک کے کردارسے ججوں کے سرشرم سے جھک گئے ، عجیب جج ہیں فیصلے کے بعد مجرمان کے گھر چلے جاتے ہیں،پھرمجرم کے بیٹے سے ملنے مدینہ منورہ جاتے ہیں،ارشد ملک کے کردارسے متعلق بہت سی باتیں دیکھنے والی ہیں،

سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ لاہور ہائیکورٹ جج ارشد ملک کے خلاف کاروائی کرے، جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ جنہوں نے کہانی بنائی انہوں نے جان چھڑا لی، چیف جسٹس نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کاروائی کر سکتی ہے.

چیف جسٹس نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ابھی تک ارشد ملک کواپنے پاس کیوں رکھاہے؟ جج ارشدملک کی خدمات فوری واپس کی جائیں،حکومت ارشدملک کوپاس رکھ کرکیاکرناچاہتی ہے؟حکومت ارشدملک کو واپس نہ بھیج کرتحفظ دے رہی ہے

Comments are closed.