لاہور:باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تجزیہ کار ایاز امیر پر لاہور میں ہونے والے حملے کی اصل حقیقت سامنے آ گئی۔ ایاز امیر کی گاڑی کو کسی گاڑی نے ٹکر نہیں ماری بلکہ ایاز امیر کی گاڑی نے دوسری گاڑی کو ٹکر ماری۔ باخبر ذرائع کے مطابق ایاز امیر کی گاڑی نے دوسری گاڑی کو ٹکر ماری تو اس گاڑی میں سوار افراد نے ایاز امیر پر تشدد کیا ۔ واقعہ کے بعد پولیس موقع پر پہنچ گئی ایاز امیر کا مقامی ہسپتال میں طبی معائنہ کروایا گیا
ایاز امیر نے گزشتہ روز اسلام آباد میں ایک سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے عمران خان کے سامنے بیٹھ کر عمران خان کی پالیسیوں پر ہی تنقید کی تھی جس کی وجہ سے گذشتہ روز سے تحریک انصاف کے کارکنان میں غصہ پایا جا رہا تھا ۔ تحریک انصاف کے کارکنان نے غصے کا اظہار سوشل میڈیا پر کیا تھا
ایاز امیر دنیا ٹی وی سے پروگرام ختم ہونے کے بعد آواری ہوٹل جا رہے تھے تب یہ واقعہ پیش آیا اور اب اس معاملے کو میڈیا پر غلط رنگ دیا جا رہا ہے میڈیا میں کہا جا رہا ہے کہ ایاز امیر کہ گاڑی کو ہٹ کیا گیا پھر تشدد کیا گیا حالانکہ حقیقت اسکے برعکس ہے ایاز امیر کی گاڑی نے ایک کلٹس گاڑی کو ٹکر ماری جس کے بعد اس گاڑی میں سوار افراد نے تشدد کیا ۔
عمران خان کو جس طرح کے "صحافیوں" کو سننے کی عادت پڑ گئی ہے وہاں ایاز امیر کی "بیانیہ" برباد کرنے والی تقریر کیسے ہضم ہو سکتی تھی۔۔۔ https://t.co/3gAA2EYzC4
— Ahmed Mansoor (@AhmedMansorReal) July 1, 2022
ایاز امیر پر تشدد کا وزیراعظم شہباز شریف ۔وزیراعلی پنجاب وزیر داخلہ نے نوٹس لیا ہے اور ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ صوبائی وزیر داخلہ عطا تارڑ نے بھی واقعہ کے بعد ایاز امیر سے ملاقات کی ہے
ٹویٹر پر صارف احمد منصور نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کو جس طرح کے "صحافیوں” کو سننے کی عادت پڑ گئی ہے وہاں ایاز امیر کی "بیانیہ” برباد کرنے والی تقریر کیسے ہضم ہو سکتی تھی۔۔۔
 
 
سید عمران شفقت نے بھی ٹویٹر پر ایاز امیر پر تشدد کے حوالہ سے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اس میں پی ٹی آئی کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔ اسی طرح دیگر صارفین نے بھی اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ ایاز امیر پر تشدد کے پیچھے پی ٹی آئی ہو سکتی ہے کیونکہ پی ٹی آئی میں عدم برداشت ختم ہو چکی ہے اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان خود عدم برداشت کی تلقین اپنے خطابات میں کرتے رہے ہیں عمران خان کا ایک خطاب میں کہنا تھا کہ جو پارٹی چھوڑ کر گئے ہیں وہ گھروں سے باہر نکل کر تو دکھائیں۔ انہوں نے کارکنان کو ہدایت کی تھی کہ پارٹی چھوڑنے والوں کو سبق سکھانا ہے








