وفاقی بجٹ،پارلیمنٹ ہاؤس کی سیکیورٹی سخت،سرکاری ملازمین سراپا احتجاج

وفاقی بجٹ 2022-23 آج پیش کیا جائے گا، اس سلسلے میں پارلیمنٹ ہاؤس اور اطراف کی سکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔ ریڈ زون سیل کردیا گیا جبکہ ایکسپریس چوک ، نادرا چوک پہلے ہی بند ہے،سرینا ہوٹل کا راستے پر بھی کنٹینرز لگا دئیے گئے.

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی بجٹ اجلاس کے سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ممکنہ احتجاج کو روکنے کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر اور باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس حوالے سے ایوان کے باہر پولیس اور رینجرز کی اضافی نفری تعینات ہوگی۔

ذرائع کے مطابق غیر متعلقہ افراد کی پارلیمنٹ ہاؤس میں داخلے پر پابندی ہوگی جب کہ اجلاس میں صرف وہی شریک ہو سکیں گی، جنہیں اس سلسلے میں باقاعدہ مدعو کیا گیا ہے۔

قبل ازیں وفاقی بجٹ میں اپنے مطالبات منظور کروانے کے لیے سرکاری ملازمین نے پارلیمنٹ ہاؤس تک احتجاج کیا. رپورٹ کے مطابق مالی سال 2022-23 کے وفاقی بجٹ میں تنخواہوں میں اضافے سمیت دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے سرکاری ملازمین نے احتجاجی مارچ کی کال دی تھی

مارچ کے سلسلے میں سرکاری ملازمین نے وزارت خزانہ سے پارلیمنٹ ہاؤس تک مارچ کیا، جس کی وجہ سے انتظامیہ کو شاہراہ دستور کا ایک حصہ ٹریفک کے لیے بند کرنا پڑا۔ اس موقع پراسلام آباد پولیس کی جانب سے مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روکنے کی کوشش بھی کی گئی جب کہ سکیورٹی کے سخت انتظامات کے تحت پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری کو تعینات کردیا گیا ہے۔

Comments are closed.