سارہ شریف قتل کیس: والد، سوتیلی والدہ اور چچا پکڑے گئے

پولیس کو پولش والدہ کی بیٹی سارہ کی لاش 10 اگست کو گھر سے ملی تھی
0
87
uk

برطانیہ میں قتل کی جانے والی 10 سارہ شریف کے پاکستان میں روپوش والد عرفان شریف، سوتیلی والدہ بینش بتول اور چچا فیصل پکڑے گئے۔

باغی ٹی وی: پولیس ذرائع کے مطابق تینوں کو گزشتہ رات سیالکوٹ سے گرفتار کیا گیا، فی الحال پولیس گرفتاری کی تصدیق سے گریزاں ہے پولیس نےگزشتہ روز جہلم میں عرفان کے والد کے گھر سے بازیاب کرائے جانے والے بچوں کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو لاہور بھیجا تھا۔

پولیس کو پولش والدہ کی بیٹی سارہ کی لاش 10 اگست کو گھر سے ملی تھی اور اُس نے تصدیق کی تھی کہ خاندان کے تین افراد بچوں کے ہمراہ لاش ملنےسے ایک دن پہلے پاکستان فرار ہو گئے تھے دس سالہ سارہ شریف کو اس کے والد نے ہی قتل کیا جس کی تلاش میں برطانیہ کی ایجنسیز پاکستان کے ساتھ رابطہ میں ہیں۔

لیبیا میں طوفان اورسیلاب سےاموات میں اضافہ،سڑکیں لاشوں سے بھر گئیں

برطانوی پولیس کو سارہ کی موت کے حوالے سے 41 سالہ والد نے فون کیا تھا جو اپنی 29 سالہ اہلیہ بینش بتول اور اپنے 28 سالہ بھائی فیصل مالی کے ساتھ برطانیہ میں پوچھ گچھ کرنے سے پہلے اسلام آباد پہنچ چکے تھے۔

چند دن قبل بینش بتول نے اپنے شوہرعرفان شریف کے ساتھ ایک ویڈیو شیئرکرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ سارہ کی موت معمول کا واقعہ تھا بینش کےمطابق پاکستان میں ہماری فیملی کو ہراساں کیا جارہا ہے، ہم اس لیے چھپے ہوئے ہیں کہ پولیس یا تشدد کرے گی یا پھر ہمیں ماردے گی سوتیلی والدہ کا مزید کہنا تھا کہ وہ قتل کی تحقیقات میں برطانوی اتھارٹیز سے بھی تعاون کرنے کےلیے تیارہیں۔

خواتین کیلئے مناسب عمرہ لباس کے حوالے سے ضابطہ جاری کر دیا

قبل ازیں سارہ کے چچا عمران شریف نے بھی پاکستان میں پولیس کو بتایا تھا کہ خاندان کا مؤقف یہ ہے کہ سارہ گھر میں سیڑھیوں سے نیچے گر گئی تھی جس کے سبب اس کی گردن ٹوٹ گئی تھی، بینش نے گھبرا کر عرفان کو فون کیا تاہم سرے پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم کے معائنے سے یہ بات سامنے آئی کہ سارہ کے جسم پر کئی گہرے زخم تھے جو کہ ممکنہ طور پر طویل عرصے سے موجود تھے۔

Leave a reply