مزید دیکھیں

مقبول

سیالکوٹ: مراکش کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلر سمیت 3 ایجنٹ گرفتار

سیالکوٹ،باغی ٹی وی (بیوروچیف شاہدریاض) مراکش کشتی حادثے میں...

درخت لگائیں، آنے والی نسلوں کو بچائیں

درخت لگائیں، آنے والی نسلوں کو بچائیں تحریر:ملک ظفراقبال درخت لگانا صدقہ...

بولان حملہ اور ڈیجیٹل دہشت گردی ،تحریر :ملک سلمان

بولان کے علاقے مشکاف ٹنل ڈھاڈر کے قریب امن...

والد عنایت حسین بھٹی ہم سے عشق کرتے تھے:وسیم عباس

فوک گلوکار عنایت حسین بھٹی کی 23ویں برسی کے موقع پر ہم نے ان کے بیٹے وسیم عباس سے خصوصی گفتگو کی ۔وسیم عباس نے کہا کہ ان کے فن پر کیا بات کروں میں بطور بیٹا ہی بات کروں گا ۔انکی یادیں دل میں آج تک زندہ ہیں اورہر وقت دل و دماغ پر چھائی رہتی ہیں ماں باپ کا یقینا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔ماں باپ کا سایہ درخت کے سائے کی طرح ہوتا ہے ، چھن جائے تو دنیا ہی اجڑ جاتی ہے ہمارے والد اپنی اولاد سے پیار نہیں عشق کرتے تھے پیار تو بہت ہی چھوٹا لفظ ہے۔مجھے یاد ہے کہ میرے پاس اپنے والد کی نسبت چھوٹی گاڑی تھی اور میرے والد مجھے کہا کرتے تھے کہ تم بڑی گاڑی لو تو میں کہا کرتا تھا کہ اچھا لے لوں گا اب میں نے اگر کہیں دور دراز شوٹنگ کے سلسلے میں جانا ہوتا تھا

تو وہ اُس دن کیا کرتے کے میرے اٹھنے سے پہلے ہی میری چھوٹی گاڑی لیکر جا چکے ہوتے مقصد یہ ہوتا کہ میںان کی گاڑی میں جاﺅں میں نے ایک دن امی سے پوچھا ابو ایسا کیوں کرتے ہیں تو امی بولیں کہ تمہارے والد چاہتے ہیں کہ تم محفوظ گاڑی میں جاﺅ۔اسی طرح سے ان کو جب معلوم پڑتا کہ میرے کسی بچے کی طبیعت خراب ہے تو کہیں بھی ہوتے چاہے شہر سے باہر ہی کیوں نہ ہوتے اپنا کام چھوڑ کر واپس گھر آجاتے اورگھر آکر کہہ دیتے کہ میرا تو کام ہی جلدی ختم ہو گیا ۔تو اس طرح سے وہ ہماری کئیر کرتے تھے ہوتے ہیں سبھی کے باپ ایسے لیکن میرے باپ کی خصوصیات ایسی تھیں کہ رشک آتا ہے کہ کوئی باپ اتنا بھی اچھا ہو سکتا ہے۔عنایت حسین بھٹی کے دور کے تمام فنکار ہی سونا تھے میرے والد عوامی گلوکار تھے جو بھی گیت گایا وہ آج تک سپر ہٹ ہے ۔