واپڈا کے آٹھ منصوبے مکمل ہونے سے بجلی پیداواری صلاحیت دگنا ہو جائیگی

پاکستان اپنے دریاؤں کے سالانہ بہاؤ کا صرف 10 فیصد پانی ذخیرہ کر سکتا ہے
0
162
wapda

واپڈاکے آٹھ زیر تعمیر منصوبوں کی تکمیل سے پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں تقریباً9.7 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ ہوگا جس کی وجہ سے پاکستان میں پانی کی کیری اوور کیپسٹی 30دِن سے بڑھ کر 45 دِن ہو جائے گی۔علاوہ ازیں بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں بھی 9 ہزار میگاواٹ اضافہ ہوگا اور واپڈا پن بجلی کی پیداواری صلاحیت دوگنا ہو کر 18ہزار میگاواٹ سے زائدہو جائے گی۔

یہ بات واپڈاہاؤس کا دورہ کرنے والے پاکستان ایئر فورس ایئر وار کالج کراچی کے وفد کو بریفنگ کے دوران بتائی گئی۔ وفد کی سربراہی وائس پریزیڈنٹ پی اے ایف ایئر وار کالج کموڈور راجہ عمران اصغرکر رہے تھے۔ وفد میں پاکستان کی مسلح افواج اوردوست ممالک بشمول بحرین، بنگلا دیش، مصر، انڈونیشیا،ایران،اردن، ملائشیا، نائیجیریا، سری لنکا، ساؤتھ افریقہ، سعودی عرب، یمن اور زمبابوے کی افواج کے آفیسرز شامل تھے۔ ممبر پاور واپڈا جمیل اختر، واپڈا کے جنرل منیجرز اور دیگر سینئر آفیسرز بھی موجود تھے۔

سیکرٹری واپڈا فخرالزماں علی چیمہ نے مہمانوں کاخیرمقدم کیا جبکہ ایڈوائزر (ہائیڈرالوجی اینڈ واٹر مینجمنٹ) شاہد حمید نے وفد کو واپڈا کے فرائض،موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث درپیش مشکلات ا ورامکانات اور ملک کی واٹر سکیورٹی کے لئے واپڈا کے ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ واپڈا ملک کی واٹر فوڈ اور انرجی سکیورٹی کے لئے پانی اور پن بجلی کے شعبے میں متعدد بڑے منصوبے تعمیر کر رہا ہے جو 2024سے 2029 تک مرحلہ وار مکمل ہوں گے۔ ان منصوبوں میں دیا مر بھاشا ڈیم، مہمند ڈیم، داسو ہائیڈروپاور پراجیکٹ کا پہلا مرحلہ، کرم تنگی ڈیم کا پہلا مرحلہ، نائے گاج ڈیم،کچھی کنال توسیعی منصوبہ، تربیلا پانچواں توسیعی منصوبہ اور گریٹر کراچی بلک واٹر سپلائی سکیم، (کے فور) پراجیکٹ شامل ہیں۔

ملک میں پانی کی دستیابی کی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے وفد کو بتایا گیا کہ پاکستان میں پانی کی فی کس دستیابی جو کہ 1951ء میں 5650 کیوسک میٹر فی کس تھی، اب 908کیوسک میٹر فی کس ہو چکی ہے۔ پاکستان اپنے دریاؤں کے سالانہ بہاؤ کا صرف 10 فیصد پانی ذخیرہ کر سکتا ہے۔ اِس کے برعکس دنیا بھر میں پانی ذخیرہ کرنے کی شرح 40 فیصد ہے تاہم واپڈا کے زیر تعمیر منصوبوں کی تکمیل سے ملک میں پانی اور پن بجلی کی صورتحال بہتر ہو جائے گی۔

پی اے ایف ایئر وار کالج کے وفد نے ملک کی پانی اور بجلی کی ضروریات پوری کرنے کے ضمن میں واپڈا کے کردار کی تعریف کی۔ اُنہوں معلوماتی اور مفید بریفنگ کا اہتمام کرنے پر واپڈا کا شکریہ ادا کیا۔بعد ازاں سوال اور جواب کا سیشن بھی ہوا، جس میں شرکاء نے ملک میں پانی اور پن بجلی سے متعلق سوالات کئے۔ دورے کے اختتام پر سووینیئر کا تبادلہ بھی کیا گیا۔

 رانا عظیم بجلی چوری میں ملوث نکلے،

 پرتشدد کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے اور شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ 

اسرائیلی میجر جنرل حماس کے ہاتھوں یرغمال؛ کیا اب فلسطینی قیدی چھڑوائے جاسکیں گے؟

اسرائیل پر حملہ کی اصل کہانی مبشر لقمان کی زبانی

Leave a reply