وطن سے محبت ایک فطری جذبہ ہے جو ہر انسان اور بلکہ ہر ذی روح میں پایا جاتا ہے جس زمین پر انسان پیدا ہوتا ہے اپنی زندگی گزارتا ہے ۔۔ جہاں اس کے رشتہ دار ہوتے ہیں ۔۔ خاندان کے باقی افراد ہوتے ہیں وہ زمین اس کا گھر ہوتی ہے ۔۔ وہاں کی گلیوں،وہاں کے درودیوار وہاں کی گھاٹیوں پہاڑوں اور چٹانوں سے انسان کو قدرتی طور پر لگاؤ ہوتا ہے اور اس کی ایک ایک چیز سے یادیں جڑی ہوتی ہیں
کسی بھی تارک وطن کے لیے بیرون ملک جانا اور کمانا بہت مشکل ہے کیونکہ وجہ صرف یہی ہے کہ ملک سے محبت ایک فطری عمل ہے ۔۔۔ اسی لیے جو لوگ ملک سے غداری کرتے ہیں انہیں کبھی بھی اچھے الفاظ میں یاد نہیں کیا جاتا جو لوگ ملک کے لئے لازوال قربانیاں دیتے ہیں انہیں ہمیشہ یاد رکھا جاتا ہے
وطن سے محبت کے اس فطری جذبے کا اسلام نا صرف احترام کرتا ہے بلکہ ایک ایسا پر امن ماحول فراہم کرتا ہے جس میں رہ کر انسان اپنے ملک کی اچھے سے خدمت کر سکے اسلام ہر اس کا حکم دیتا ہے جس سے امن کو فروغ ملے اور ہم وطنوں کے درمیان تعلق مضبوط ہو
وطن سے محبت کا جذبہ صرف جذبات تک نہیں محدود ہونا چاہیے بلکہ گفتار اور کردار میں بھی لازمی ہو ۔۔ سب سے پہلے وطن کی سلامتی کے لیے اللہ تعالٰی سے دعا کرنی چاہیے کیونکہ دعا میں دل کی سچائی کا مظاہرہ ہوتا ہے اس میں جھوٹ اور نمائش نہیں ہوتی بلکہ اللہ پاک سے براہ راست تعلق ہوتا ہے
وطن کی سلامتی اس امر میں ہے کے ملک کو کرپشن اور بدعنوانیوں سے پاک رکھا جائے، لوگوں کے جان و مال اور عزت کی حفاظت کی جائے معاشرتی برائیوں کا خاتمہ کیا جائے اور امن کو فروغ دیا جائے ۔۔ اب ہمیں اپنا جائزہ لینے کی ضرورت ہے ہم نے اب تک کیا کیا؟؟ ملک کی ترقی میں اپنا کتنا کردار ادا کیا؟؟ عوامی بہبود اور آگاہی مہم کے لیے کتنا کردار ادا کیا ۔۔ ؟؟؟ آج ہمارا فرض بنتا ہے کے مثبت سوچتے ہوئے اس مک کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کریں

دعا ہے اللہ پاک پاکستان کا حامی و ناصر ہو ۔۔ آمین
سدرہ

Shares: