سندھ حکومت کی اقرباپروری نے شہر کے اہم ترین ادارے واٹر بورڈ کو بھی بدترین مالی بحران کا شکار بنا ڈالا۔ تفصیلات کے مطابق شہر قائد کا اہم ترین ادارہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ بھی سندھ حکومت کی اقربائ پروری اور من پسند افسران کو نوازنے کی جاری پالیسی کے باعث شدید مالی بحران میں مبتلا ہوکر رہ گیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ ادارے کا اہم ترین محکمہ ریونیو(آر آر جی) میں صوبائی وزیر بلدیات اور چیئرمین واٹر بورڈ ناصر حسین شاہ نے اپنے لاڈلے افسر عبدالنبی میمن کو ڈی ایم ڈی تعینات کررکھا ہے جنہیں محکمہ مائنز اینڈ منرل سے لاکر واٹر بورڈ میں تعینات کرایا گیا تھا،ذرائع کا کہنا ہے کہ عبدالنبی کی تعیناتی کے بعد محکمہ آر آر جی کا نظام درہم برہم ہوکر رہ گیا ہے جبکہ ادارے کی ریکوری جو کہ ایک ارب سے تجاوز کررہی تھی اس میں 25 کروڑ سے زائد ماہانہ کی کمی واقع ہوگئی ہے،ریکوری میں کمی کے باعث شہر بھر میں مرمت ودرستگی کے کام سمیت ملازمین کو تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگیاں کرنا بھی واٹر بورڈ کے کیلئے محال ہوکر رہ گیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ لاڈلے افسران کو اہم محکموں میں تعینات کرکے سندھ حکومت نے کراچی کے اداروں کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ صورتحال برقرار رہی تو واٹر بورڈ کیلئے مرمت ودرستگی کے کام تو درکنا ملازمین کو تنخواہیں ادا کرنے کے بھی لالے پڑسکتے ہیں،واٹر بورڈ کی مختلف یونینز کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت بلخصوص وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کی اقربائ پروری کی جاری پالیسیاں بلدیاتی اداروں کی تباہی کی وجہ بن رہی ہیں جس کا وزیر اعلی سندھ سمیت چیئرمین پیپلز پارٹی اور تحقیقاتی ادارے فوری نوٹس لیں۔

Shares: