رانا ثنااللہ کی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ جا رہے ہیں۔شہریار آفریدی کا دبنگ اعلان

0
32

اسلام آباد:رانا ثنااللہ کی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ جا رہے ہیں وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار خان آفریدی نے کہا ہے کہ وہ رانا ثنااللہ کے اس مطالبے کوبھی ماننے کو تیار ہیں کہ ان کے کیس سے متعلق جوڈیشل انکرائری کی جائے۔

وائس آف امریکہ سے ’فیس بک لائیو‘ انٹرویو میں بات کرتے ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ جوڈیشل انکوائری سمیت وہ تمام آپشن استعمال کرنے کو تیار ہیں جن سے انصاف تک پہنچا جائے۔ بقول ان کے، رانا ثنااللہ کو اپنے حوالے سے ٹرائل میں تمام ثبوت پیش کرکے بے گناہی ثابت کرنا چاہئے۔

رانا ثنااللہ کے اس بیان کی تردید کرتے ہوئے کہ گرفتار کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کو جرم کے بارے میں نہیں بتایا گیا بلکہ اگلے دن ہیروئین سمگلنگ کا کیس بنایا گیا، شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ ’’اینٹی نارکوٹکس فورس ایک پیشہ ورانہ فورس ہے جسے میجر جنرل ہیڈ کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کا منشیات اور جرائم سے متعلق آفس اس کی تعریف کرتا ہے‘‘۔

انہوں نے کہا کہ ’’کسی پر بھینس چوری جیسے مقدمات بنا کر‘‘ لوگوں کو ذلیل کرنا ان کی سوچ نہیں ہے؛ اور یہ کہ تمام ادارے آزاد ہیں۔شہریار آفریدی نے کہا کہ رانا ثنااللہ کو ہائی کورٹ نے ضمانت دی ہے۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ وہ اس کے خلاف سپریم کورٹ جا رہے ہیں۔وزیر مملکت نے کہا کہ’’ 4 جنوری سے اس کیس کا ٹرائل شروع ہو رہا ہے۔ قوم کے سامنے آ جائے گا کہ کون سچ بول رہا ہے اور کون جھوٹ‘‘۔

شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ چونکہ اے این ایف کے اہلکاروں نے انٹیلیجنس کی موجودگی میں گواہی دی اس لیے اس کیس میں تمام گواہ اے این ایف کے تھے۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ ’’اس پہلے عام لوگوں کو بھی ایسے ہی پکڑا گیا تھا۔ پہلے کسے نے ایسی بات نہیں کی۔ صرف رانا ثنااللہ کے کیس میں ہی کیوں یہ بات کی جا رہی ہے؟‘‘

فوٹیج اور ویڈیو کے تنازع کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میڈیا اور اسمبلی سمیت ہر جگہ وہ کہتے رہے ہیں کہ تمام ثبوت عدالت میں پہلے 17 روز میں پیش کر دئے تھے۔ سیف سٹی سمیت دیگر فوٹیجز کے بارے میں دفاعی وکیل نے بھی مانا کہ عدالت میں پیش کی گئی ہیں۔

Leave a reply