اسلام آباد :پی آئی اےکوسدھارنےمیں‌آپ کی بھرپورحمایت کرتےہیں،ہم بھی حاضرہیں:بین الاقوامی تنظیم ہوابازی کاوزیراعظم کےنام خط،اطلاعات کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی غیر سرکاری ہوا بازی کی حفاظت کرنے والی تنظیم کی حیثیت سے جس میں شامل پیشہ ورافراد کی تعداد 63 ہزار سے زائد ہے نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھا ہے

اس تنظیم کی طرف سے وزیراعظم کے نام خط میں کہا گیا ہے کہ ریاستہائے متحدہ اور کینیڈا میں پیشہ ور پائیلٹس کو پاکستان میں پی آئی اے کے طیارے حادثے پربہت زیادہ دکھ ہوا ہے

اس خط میں کہا گیا ہے کہ کراچی حادثے کے بعد جس طرح پائیلٹس کے جعلی لائنس کا معاملہ سامنے آیا ہے اورجس طرح پیشہ وارانہ کمی کا فقدان سامنے آیا ہے اس کے بعد یہ تنظیم اپنی خدمات پیش کرتی ہے

 

 

[wp-embedder-pack width=”100%” height=”400px” download=”all” download-text=”” attachment_id=”294456″ /]

اس خط میں کہا گیا ہے کہ یہ تنظیم پاکستان میں سول ایوی ایشن کے ساتھ مل کرپی آئی اے کی بہتری کے لیے کچھ کرنا چاہتی ہے ،

ائیر لائین پائلٹ ایویسی ایشن کے صدر جوزف کی طرف سے اس خط میں کہا گیا ہے کہ میری ذاتی دلچسپی ہے کہ پاکستان کے جو پی آئی کو معاملات پیش آئے ہیں اس حوالے سے وہ آپ کی حمایت کرتے ہیں اوراس سلسلے میں اپنی طرف سے بھرپورحمایت کا اعادہ بھی کرتے ہیں

عالمی ادارے کے صدر کی طرف سے اس خط میں کہا گیا ہے کہ وہ پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو ایئر مارشل ریٹائرڈ ارشد ملک اورچوہدری سلمان سے بہت متاثر ہیں جو پی آئی اے کو بہتری کی طرف لے جانے کی شدید خواہش رکتھے ہیں‌

بین الاقوامی ہوابازی میں پاکستان کا نام روشن کرنا چاہتے ہیں جوزف کہتے ہیں کہ شمالی امریکہ میں ہمارے ادارے کو ایک صنعت کا مقام حاصل ہے جس نے اس شعبے میں گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں

بین الاقوامی تنظیم کے صدر نے وزیراعظم کے نام خط میں کہا کہ پچھلے 85 سالوں سے وہ ہوابازی کی صنعت میں بہتری کے لیے خدمات سرانجام دے رہے ہیں اورامید کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کے اس فضائی ادارے کو بھی بہتر سے بہتر کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے

ان کا کہنا تھا کہ پہلےبھی اس مشن میں کامیاب ہوئے ہیں اوراب بھی ہوں گے ، ادھر ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ پاکستان میں سیفٹی مینجمنٹ سسٹم کی ترقی میں سول ایوی ایشن اتھارٹیز اور ایئر لائنز کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں

انہوں نے کہا کہ میں وہ سب کچھ کرنا چاہتا ہوں جو میں سب سے بڑے غیر سرکاری ہوا بازی کے صدر کی حیثیت سے اپنے کردار میں کرسکتا ہوں

Shares: