شیخوپورہ (نمائندہ باغی ٹی وی سے ) نارنگ منڈی کے بازار میں سر مونڈھ کر چار کم عمر بچوں پر تشدد کرنے کے مقدمہ میں ملوث دو ملزمان اختر علی اور فہد ریاض کو پولیس نے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرکے ان کا ایک روز کا ریمانڈ حاصل کر لیا ہے جبکہ ان ملزمان کو آج چائلڈ پروٹیکشن کورٹ میں پیش کیا جائے گا اس کیس میں ملوث ایک ملزم جہانگیر کی عبوری ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست سیشن کورٹ فیروزوالہ نے منظور کرلی ہے اور اگلی تاریخ پیشی پر ایس ایچ او تھانہ نارنگ منڈی سے تشدد کیس کی رپورٹ طلب کرلی ہے ایس ایچ او تھانہ نارنگ منڈی انسپکٹر محمد انور سیال نے بتایا ہے کہ تشدد کا نشانہ بننے والے چاروں بچوں دس سالہ مبشر اور اس کے نو سالہ بھائی کاشف علی اور گیارہ سالہ مصطفیٰ اور اس کے نو سالہ بھائی عمران عرف مانی نے بھی تھانے میں آکر ابتدائی تفتیش میں اپنا مؤقف بیان کیا ہے اور بتایا ہے کہ کانسٹیبل تنویر کے والد نذیر احمد نے انہیں کہا کہ میری ٹانگیں اور سر دباؤ جس کے بعد اس نے کہا کہ تکیے کے نیچے پیسے پڑے ہیں وہ آپ لے لو جو چھ سات سو روپے کی رقم تھی تاہم نذیر احمد کے رشتے داروں نے بتایا ہے کہ یہ چاروں لڑکے بیمار اور عمر رسیدہ نذیر احمد کی جیب سے 20 ہزار روپے نکال کرلے گئے تھے جس میں سے ایک ہزار روپے انہوں نے خرچ کرلیے جس کے بعد وہ تھانہ نارنگ منڈی کے عقب میں واقع موبائل فون مارکیٹ میں پکڑے گئے ڈی پی او شیخوپورہ صلاح الدین غازی آج بروز ہفتہ اس تشدد کیس کے اصل حقائق جاننے کے لیے نارنگ منڈی میں کھلی کچہری لگائیں گے

Shares: