کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں کئی چیئرمین نیپرا سے کئی اہم امور پر بات چیت کی گئی –
 وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے چیئرمین نیپرا توصیف حسین فاروقی کی اپنے دفد کے ہمراہ ملاقات کی- وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ملاقات کرنے والےوفد میں ممبر سندھ رفیق شیخ، ممبر بلوچستان رحمت اللہ بلوچ اور ممبر کے پی ٹی بہادر شاہ شامل تھے-
وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ وزیر توانائی امتیاز شیخ اور پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو شریک ہوئے-
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم یہاں اجلاس کر رہے ہیں اور آپ نے ٹیرف بڑھا دیا- ابھی نیا ٹیرف 1.53 روپے فی یونٹ بڑھایا گیا ہے-
زیادہ ٹیرف کے باعث لوگ بل ادا نہیں کر پارہے ہیں- لوگوں کو بجلی کا بل ادا کرنے کیلئے بھیک مانگتے ہم نے دیکھا ہے-  پاکستان خاص طور پر سندھ کے غریب عوام پر بجلی کے ہائی ریٹ کا بوجھ نہیں ڈالیں-
چیئرمین نیپرا نے کراچی میں بجلی کے مسائل کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی چوری بھی کافی ہے- جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بجلی کی چوری روکنے کیلئے حیسکو اور سیپکو کو ٹھیک کرنا ہوگا- سندھ میں لوڈشیڈنگ کابڑا عذاب ہے- اب گرمی آ رہی ہے لوڈشیڈنگ کو ہر حال میں کنٹرول کرنا ہوگا- بڑھتی لوڈشیڈنگ ہمارے لیئے امن امان کی صورتحال پیدا کرتی ہے-وزیراعلیٰ سندھ نے نیپرا چیئرمین کو کہا کہ بل اور لوڈشیڈنگ میں سندھ کے عوام کو رلیف دی- جب تک رلیف نہیں دیا جائے گا عوام تکلیف میں رہیں گے-وزیراعلیٰ سندھ نے ونڈ اور سولر پروجیکٹس کے ٹیرف کے پڑے کیسز کو جلد حل کرنے کیلئے بات کی- نیپرا ونڈ اور سولر طے کریں گی تو سندھ میں مزید پروجیکٹس لگائیں گے- چیئرمین نیپرا نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہر طرح کی معاونت کی یقین دہانی کرائی حیسکو، سیپکو اور کے الیکٹرک جس علاقے سے ادائیگی کم ہوتی ہے تو پورے علاقے کی بجلی بند کرتے ہیں-یہ ظلم ہے اور جو بل ادا کرتا ہے اس کو سزا دینے کے مترادف ہے- یہ بلکل ٖغلط ہے، ہم اس کو ٹھیک کرینگے-








