اسلام آباد:مشرف کے خلاف معتصبانہ فیصلہ کس نے کروایا شخصیت نے خود ہی بتادیا،اطلاعات کے مطابق سابق آرمی چیف اورصدر مملکت پرویز مشرف کے خلاف ہونے والے فیصلے کے متعلق قیاس آرائیوں کواسوقت تقویت ملی جب چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے خود ہی اپنی مداخلت اورغصے کافیصلے کےذریعے اظہارکردیا
پاکستان میں کسی کوپرویزمشرف کو سزاکے فیصلے سے فائدہ ہویا نہ ہوبھارت کوضرورہوا
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مشرف اس کیس کو جان بوجھ کرطول دینا چاہتا تھا اوریہ بات گوارا نہیں تھی ،انہوں نے مزید کہا کہ اس کیس میں ہم اگر جلدی نہ کرتے تو معاملہ کئی سالوں تک چلتا رہتا، تاخیری حربوں کے باوجود کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا۔
عدالتی آمریت !سپریم کورٹ نے انسانی سہولیات کی درخواست مسترد کر دی
چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ جسٹس گلزار نے آرمی چیف مدت کا کیس کا حصہ بننے سے معذرت کی، چیف آف آرمی اسٹاف کی توسیع کے کیس کو میرٹ پر سنا، ایسا فیصلہ دیا کہ مستقبل میں تقرر کا معاملہ ہمیشہ کے لیے متعین ہوجائے۔
پرویزمشرف ہماری شان ،سابق فوجیوں کی تنظیم نےمسلح افواج کے ترجمان کے بیان کی تائید…
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے میرے ساتھ ذاتی حیثیت میں بات چیت کو درخواست کا حصہ بنایا، شبہ تھا کہ قاضی فائز کے خلاف ریفرنس فیض آباد دھرنے سے متعلق ہوگا لیکن وہ لندن جائیدادوں کا معاملہ نکلا۔