امریکہ کی کئی ریاستیں کالی کھانسی کی لپیٹ میں، صحت کے حکام میں تشویش

واشنگٹن(باغی ٹی وی)امریکہ میں کالی کھانسی (Whooping Cough) اس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہےجمعرات کوجاری ہونے والی امریکی محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (CDC) کے مطابق اب تک 18,506 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جو کہ 2014 کے بعد سب سے زیادہ ہیں۔ 2014 میں اس وقت تک 21800 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ ماہرین کے مطابق یہ اضافہ غیر متوقع نہیں ہے کیونکہ کالی کھانسی عام طور پر ہر تین سے پانچ سال بعد عروج پر پہنچتی ہے۔ یہ اعداد و شمار کورونا وائرس وبا ءسے پہلے کے حالات کی عکاسی کرتے ہیں جب کالی کھانسی اور دیگر متعدی بیماریاں کم ہو گئی تھیں۔

تاہم اس سال کیسز کی تعداد کچھ ریاستوں کے صحت حکام کے لیے باعث تشویش ہے خاص طور پر وسکونسن میں جہاں اب تک 1,000 سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جبکہ پچھلے سال یہ تعداد صرف 51 تھی۔ سی ڈی سی کے مطابق ملک بھر میں کنڈرگارٹن کے بچوں کی ویکسینیشن کی شرح گزشتہ سال کم ہو گئی تھی اور ویکسین سے استثنیٰ کی درخواستیں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہیں۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق وسکونسن میں 86 فیصد کنڈرگارٹن بچوں کو کالی کھانسی کی ویکسین ملی جبکہ قومی سطح پر یہ شرح 92 فیصد سے زیادہ ہے۔

کالی کھانسی جسے پرٹوسس (Pertussis) بھی کہا جاتا ہے عام طور پر ناک بہنے اور دیگر نزلے جیسی علامات سے شروع ہوتی ہے اور پھر یہ ایک طویل کھانسی میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ اس بیماری کا علاج اینٹی بایوٹکس سے کیا جاتا ہے۔ کالی کھانسی کبھی بہت عام تھی مگر 1950 کی دہائی میں ویکسین متعارف ہونے کے بعد اس کی شرح میں نمایاں کمی آئی۔ یہ ویکسین ٹیٹنس اور ڈفتھیریا کی ویکسین کے ساتھ ایک ہی ٹیکے میں دی جاتی ہے اور بالغ افراد کو ہر دس سال بعد اس کا بوسٹر لینے کی سفارش کی جاتی ہے۔

جوائس کنیسٹرک جو کہ ویسٹ ورجینیا کی فیملی نرس پریکٹشنر ہیں کہتی ہیں کہ اسے ‘100 دن کی کھانسی’ بھی کہا جاتا تھا کیونکہ یہ واقعی 100 دنوں تک رہتی ہے۔” کالی کھانسی زیادہ تر نوزائیدہ بچوں اور کم عمر بچوں میں پائی جاتی ہے، جن میں یہ سنگین پیچیدگیاں پیدا کر سکتی ہے۔ اسی لیے حمل کے دوران ماؤں کو یہ ویکسین لگانے کی سفارش کی جاتی ہے تاکہ وہ اپنی پیدا ہونے والے بچوں کو تحفظ فراہم کر سکیں۔

تاہم صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اس سال کے وبائی پھیلاؤ میں بڑے بچے اور نوجوان زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔

پنسلوانیا میں زیادہ تر کیسز مڈل اسکول، ہائی اسکول، اور کالج کے طلبا میں دیکھے جا رہے ہیں۔ اسی طرح ڈگلس کاؤنٹی، نیبراسکا میں زیادہ تر متاثرین اسکول کے بچے اور نوجوان ہیں۔ نیبراسکا کے صحت کے ڈپٹی ڈائریکٹر جسٹن فریڈرک نے بتایا کہ اس کی اپنی ٹین ایج بیٹی بھی اس بیماری کا شکار ہوئی،یہ ایک خوفناک بیماری ہے۔ اینٹی بایوٹکس سے علاج کے باوجود وہ کھانسی کے شدید دوروں کے دوران جاگ جاتی ہے اور اسے ایسا لگتا ہے کہ وہ سانس نہیں لے پا رہی۔

ڈاکٹر کرس برائنٹ جو نارٹن چلڈرن اسپتال (لوئسویل، کینٹکی) میں بچوں کی متعدی بیماریوں کے ماہر ہیں نے کہایہ ضروری ہے کہ جلد ٹیسٹ کروایا جائے اور اینٹی بایوٹکس سے علاج شروع کیا جائے۔ وہ لوگ جو اس بیماری کے جراثیم سے متاثر ہوئے ہوں اینٹی بایوٹکس لے کر اس کے پھیلاؤ کو روک سکتے ہیں۔ برائنٹ نے مزید کہا کہ پرٹوسس سے بچاؤ ضروری ہے۔ خوش قسمتی سے ہمارے پاس محفوظ اور مؤثر ویکسین موجود ہیں

Comments are closed.