الیکشن کمیشن کے پی ٹی آئی پر ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہونے کے فیصلے کے بعد وفاقی کابینہ نے تین آپشنز پر غور شروع کردیا ہے۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ کابینہ نے الیکشن کمیشن کے ممنوعہ فنڈنگ کیس سے متعلق فیصلے کے تحت تین آپشنز پر غور شروع کردیا ہے۔ جس میں پہلا آپشن یہ ہے کہ آئین کے آرٹیکل (3)17 کے مطابق پی ٹی آئی پر پابندی عائد کرنے کے لیے معاملہ سپریم کورٹ بھیجا جا سکتا ہے۔

اعظم نذیر تارڑ کے مطابق وفاقی حکومت کے پاس دوسرا آپشن فارن ایڈڈ سیاسی جماعت ڈکلیئر کرکے کام آگے بڑھایا جانا ہے۔ وفاقی وزیر کے مطابق حنیف عباسی کیس میں سپریم کورٹ نے بیان حلفی کو الیکشن کمیشن کے فیصلے سے مشروط کیا تھا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے پاس تیسرا آپشن یہ ہے کہ جعلی بیان حلفی پر کارروائی کے لیے براہ راست سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا جا سکتا ہے۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن کی جانب سے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کے خلاف فیصلہ سنائے جانے کے بعد چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے قانونی ٹیم کو طلب کرلیا ہے.

سابق وزیراعظم نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے تناظر میں مشاورت کے لیے قانونی ٹیم کو طلب کیا ہے، جو چیئرمین پی ٹی آئی اور دیگر پارٹی قیادت کو ممنوعہ فنڈنگ کیس اور الیکشن کمیشن کے فیصلے پر تفصیلی بریفنگ دے گی۔

ذرائع کے مطابق عمران خان لیگل ٹیم کو آئندہ کی حکمت عملی کے بارے میں آگاہ کریں گے جب کہ لیگل ٹیم سے مشاورت کے بعد پی ٹی آئی سیاسی حکمت عملی کا بھی جائزہ لے گی۔

Shares: