وفاقی کابینہ کا اجلاس پیر کو طلب

ایچ ای سی ترمیمی بل بھی وفاقی کابینہ اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ
0
43
kabina

وزیراعظم کی جانب سے وفاقی کابینہ کا اجلاس پیر کو طلب کر لیا گیا

اجلاس میں ملک کی معاشی اور سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا،کابینہ کے اجلاس میں 9 نکاتی ایجنڈا زیر غور آئے گا ،افغان مہاجرین کے پاکستان میں قیام کی مدت میں توسیع ایجنڈے کا حصہ ہے، افغان مہاجرین کی 2 سال کی توسیع 30 جون کو ختم ہو گئی ہے ،وزرات داخلہ نے افغان مہاجرین کے قیام میں 6 ماہ کی توسیع کی تجویز دے دی ،ایچ ای سی ترمیمی بل بھی وفاقی کابینہ اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ ہے

وفاقی کابینہ اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال پر بھی بات چیت کی جائے گی، اجلاس میں آئی ایم ایف کے ساتھ قرض معاہدے کے حوالہ س بھی بات چیت ہو گی،اجلاس میں وزیراعظم دورہ پیرس کے حوالہ سے کابینہ کو بتائیں گے،

انضمام شدہ اضلاح کیلئے بجٹ میں خصوصی ترقیاتی منصوبے شامل کرنے کا فیصلہ

تحریک انصاف کی صوبائی رکن فرح کی آڈیو سامنے

بجٹ 2023-24 میں وزیر اعظم پیکج کے تحت 80 ارب کے منصوبے

 وفاقی بجٹ میں نئے انتخابات کیلئے بھی رقم

پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے حوالے سے بجٹ تجاویز 

دوسری جانب پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین نور عالم خان نے کہا کہ یہ افغان مہاجرین کب تک ہمارے سر بٹھائے رکھیں گے,اقوام متحدہ کو لکھ دیں بہت ٹائم ہوگیا, ہر قسم کے جرائم میں یہ افغان مہاجرین ملوث ہیں, نور عالم خان نے سیکرٹری سیفران سے سوال کیا کہ یو این ایچ سی آر مدد کررہے ہیں ,اگر آپ ان لوگوں کو ایک خاص جگہ تک محدود رکھتے تو بہتر تھا,یہ پاکستان کیخلاف باتیں بھی کرتے ہیں, برجیس طاہر نے کہا کہ یہ افغان مہاجرین کا معاملہ نیا نہیں,ہمیں بتایا جائے مزید کتنے سال تک افغان مہاجرین یہاں پر رہیں گے ہر سال کتنی رقم ان ہر خرچ ہورہی ہے,

بیانیہ پٹ گیا، عمران خان کا پول کھلنے والا ہے ،آئی ایم ایف ڈیل، انجام کیا ہو گا؟

سینئر قیادت پرہتک آمیز،انتہائی غیرضروری بیان پرپاک آرمی میں شدید غم وغصہ ہے،ڈی جی آئی ایس پی آر

سافٹ ویئر اپڈیٹ، میں پاک فوج سے معافی مانگتی ہوں،خاتون کا ویڈیو پیغام

افضل دھانڈلہ نے کہا کہ اب تو غیر ملکی فوجیں چلی گئی ہیں ان کو یہاں پر رکھنے کی وجہ نہیں ہے, نور عالم خان نے کاہ کہ سیکرٹری صاحب ان کو کیمپس تک محدود کیوں نہیں کیا جاتا،یہ لوگ پاکستان مردہ باد کا نعرہ بھی لگاتے ہیں، نکوئی جاکر امریکہ میں نعرہ لگائے نا، سیکرٹری سیفران نے کہا کہ کیمپس کو اس لئے ختم کیا گیا کہ اگر کیمپ ختم ہو جائیں تو یہ لوگ چلے جائیں گے،ممبران کمیٹی کے تحفظات جائز ہیں ان پر کام کریں گے، نور عالم خان نے کہا کہ ان کو کیمپس تک محدود کریں،جو رجسٹرڈ نہیں ہیں ان کو واپس بھیجیں،

Leave a reply