وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس ہوا
اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ فلسطین میں جاری اسرائیل کی حالیہ بیہیمانہ کاروائیوں کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ۔ غزہ اور فلسطین کے دیگر علاقوں میں معصوم بچوں اور خواتین سمیت ہر شہری اسرائیلی بربریت کا نشانہ بن رہا ہے۔ آستانہ میں آنے والی شنگھائی تعاون تنظیم اور شنگھائی تعاون تنظیم پلس کی کانفرنسز کے دوران میں نے فلسطین کے مظلوم عوام کے لئے بھرپور آواز اٹھائی۔ وزیراعظم نے فلسطین کے مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں کرنے پر زور دیا۔وزیراعظم اور کابینہ اراکین نے فرینکفرٹ ، جرمنی میں پاکستانی قونصلیٹ پر ہونے والے حملے اورپاکستانی پرچم کی بے حرمتی کی شدید مذمت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔وزیراعظم نے دہشتگردی کی حالیہ کاروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان واقعات میں جام شہادت نوش کرنے والے سیکیورٹی فورسز کے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے بلندی ء درجات کی دعاء کی۔
وفاقی کابینہ نے ملک میں کاروباری سرگرمیوں، سر مایہ کاری اور سیاحت کے فروغ کے لئے 126 ممالک کے لئے آن لائین ویزا ایپلی کیشن سسٹم کے نفاذ کی منظوری دے دی جس کے تحت ان ممالک کے شہری 24 گھنٹوں کے اندر بزنس اور ٹورسٹ ویزا حاصل کر سکیں گے۔ان 126 ممالک کے شہری ویزا پراسیسنگ فیس سے بھی مستثنیٰ ہوں گے۔ علاوہ ازیں تیسرے ملک کا پاسپورٹ رکھنے والے سکھ یاتریوں کے لئے ویزا آن ارائیول کی سہولت کے لئے الگ سے سب-کیٹیگری کی منظوری بھی دی گئی ہے۔اس حوالے سے وفاقی وزارت داخلہ میں ایک ڈیش بورڈ بھی قائم کیا جائے گا جو کہ آن لائین ویزا کے نظام کی نگرانی کرے گا۔
وفاقی وزارتِ قانون کی سفارش پر بینکوں کے مقدمات کے حوالے سے خصوصی عدالتوں کی منظوری
وفاقی کابینہ نے اسلام آباد، بلوچستان، سندھ، لاہور اور پشاور کے معزز ہائی کورٹس اور وفاقی وزارتِ قانون و انصاف کی سفارش پر بینکوں کے مقدمات کے حوالے سے خصوصی عدالتیں اور بینکنگ کورٹس نوٹیفائی کرنے کی منظوری دے دی۔ سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ایکٹ 1997 کے سیکشن 37 کے تحت اسلام آباد ہائی کورٹس کا تجویز کردہ اسپیشل کورٹ(Offences in Banks) اسلام آباد، ہائی کورٹ آف بلوچستان، کوئٹہ کا تجویز کردہ اسپیشل کورٹس (Offences in Banks) کوئٹہ، ہائی کورٹ آف سندھ، کراچی کا تجویز کردہ اسپیشل کورٹ (Offences in Banks) کراچی، لاہور ہائی کورٹ، لاہور کے تجویز کردہ اسپیشل کورٹس (Offences in Banks-I & II) لاہور، اسپیشل کورٹ (Offences in Banks)، ملتان اور پشاور ہائی کورٹ، پشاور کا تجویز کردہ بینکنگ کورٹ 1، پشاور تشکیل دیا جائے گا۔ یہ خصوصی اور بینکنگ عدالتیں سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن کے تحت کام کریں گی۔
وفاقی کابینہ نے پاکستان اور ڈنمارک کے درمیان لاجسٹکس ، ٹرانسپورٹ، گرین اینڈ سسٹین ایبل گروتھ، واٹر ویسٹ مینجمنٹ ، اربن گرین ڈویلپمینٹ، متبادل توانائی اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے شعبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے فروغ کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مظلوم فلسطینی بھائیوں بہنوں اور بچوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی ظلم وبربریت کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی گئی۔ وفاقی کابینہ کی منظور کردہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ” 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیل کے ظالمانہ اقدامات کی وجہ سے 39 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں معصوم بچے، خواتین، بزرگ، نوجوان ہر عمر اور طبقے سے تعلق رکھنے والے نہتے اور بے گناہ شہری شامل ہیں۔ شہری آبادی، ہسپتال، سکول، اقوام متحدہ ، میڈیا کے دفاتر اورورکر، صحافی کوئی بھی اسرائیلی بموں، گولیوں اور قتل عام کی بلا امتیاز مہم سے محفوظ نہیں۔ فلسطینی علاقے قبرستان اور ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں۔ ایسی سفاکی، بربریت اور ظلم کی مثال حالیہ تاریخ میں کہیں نہیں ملتی ۔ اسرائیل کے ظلم کو دیکھتے ہوئے محض مذمت کافی نہیں کیونکہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے، اقوام متحدہ کی قراردادیں، انسانی حقوق کی تنظیموں، اداروں کے مطالبات اور پوری دنیا کے مہذب اور انصاف پسند عوام کے احتجاج کے باوجود اسرائیل کا ظلم جاری ہے۔ لہذا عالمی برادری اور عالمی ادارے نسل کشی اور جنگی جرائم میں ملوث ریاست کے خلاف پابندیوں سمیت قانونی ، سفارتی اور انتظامی اقدامات کا آغاز کرے۔ ایک وحشی ریاست کو عالمی قانون اور انسانی حقوق کا پابند کرکے مزید بے گناہ خون بہنے سے روکا جائے۔ ورنہ یہ آگ پوری دنیا کے امن کو بھسم کردے گی۔ عالمی عدالت انصاف فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی موجودگی کو غیرقانونی اور فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی آبادیوں کی تعمیر کوعالمی قانون کی خلاف ورزی قرار دے چکی ہے۔ عالمی عدالت انصاف نے فلسطینیوں کو زرتلافی دینے اور ان کے نقصانات ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان اسلامی ممالک کی متحدہ آواز ’او۔آئی۔سی‘ پر بھی زور دیتا ہے کہ اس ضمن میں متفقہ اور متحدہ اقدامات کے لئے ازسرنو کوششیں شروع کی جائیں اور اسلامی دنیا کی متفقہ حکمت عملی کی تیاری پر غور کیاجائے۔
عالمی برادری غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی رسائی کے لئے اپنی کوششیں تیز تر کرے۔وفاقی کابینہ
وفاقی کابینہ 4 جولائی کو آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں فلسطین کی صورتحال کے حوالے سے واضح اور دو ٹوک موقف بیان کرنے کو سراہتے اس کی مکمل تائید کرتی ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتی ہے کہ انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب پر اسرائیل کو بطور ریاست جوابدہ بنایا جائے اور بے گناہوں کے قاتلوں کو فوری انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔خود عالمی عدالت انصاف بھی اسرائیل کی بہیمانہ کاروائیوں کو فلسطینیوں کی نسل کشی قرار دے چکی ہے ۔عالمی برادری غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی رسائی کے لئے اپنی کوششیں تیز تر کرے۔اسلامی جمہوریہ پاکستان کی وفاقی کابینہ پاکستان کے عوام اور ریاست کی نمائیندگی کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ فلسطین اور مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کی آزادی ، اقوام متحدہ اور عالمی قانون کے مطابق حقوق کی فراہمی تک ہر طرح سے ان کی مدد جاری رکھے گی۔ فلسطینیوں کو خوراک سمیت دیگر ضروری سامان کی فراہمی کے لئے پہلے سے بڑھ کر کوششیں کی جائیں گی۔ پاکستان ایک بار پھر اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ مقبوضہ خطوں کے دیرینہ تنازعات کے حل کے لئے بلاتاخیر اقدامات کئے جائیں۔ القدس الشریف دارالحکومت اور 1967 سے قبل کی سرحدات کی حامل فلسطینی ریاست کے قیام پر مبنی دو ریاستی حل کے لئے ازسرنو اور نتیجہ خیز کوششیں کی جائیں۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں پی ٹی آئی پر پابندی عائد کرنے کا معاملہ زیر غور نہیں آیا، کابینہ اجلاس میں سابق صدر عارف علوی، عمران خان اور قاسم سوری پر آرٹیکل 6 لگانے کا معاملہ بھی زیر غور نہیں آیا،مزید مشاورت کے بعد معاملہ وفاقی کابینہ میں لایا جائے گا۔
پی ٹی آئی کی آفیشل ویب سائٹ سے سپہ سالار ،اُن کے خاندان کیخلاف باتیں کی گئیں،وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی آفیشل ویب سائٹ سے سپہ سالار جنرل عاصم منیر اور اُن کے خاندان کیخلاف جس طرح کی باتیں کی جارہی ہیں دیکھتی آنکھوں اور سُنتے کانوں نے اس طرح کا دلخراش منظر کبھی نہیں دیکھا،جس ٹولے نے 9 مئی کو ملک میں غدر مچایا تھا، آج وہی نئے ہتھکنڈوں سے پاکستان کےخلاف وارداتیں کر رہے ہیں،پاکستان کے مفادات کو بچانے کرنے کے لیے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، خطے میں امن ہوگا تو ترقی اور خوشحالی آئے گی،دہشتگردی کی لہر انتہائی قابل افسوس ہے ،دہشتگردی کی لہر میں ہمسایہ ممالک کا بھی حصہ ہے،خواجہ آصف بھی ہمسایہ ممالک تشریف لے گئےتھے،ہم نے ہمسایوں کو یہاں 40سال مہمان رکھا،ہم نے کبھی نہیں کہا کہ آپ ہم پر بوجھ ہیں،ہم نے کہا کہ آپ ہمارے بھائی ہیں روکھی سوکھی مل کر کھائیں گے،آج ہمیں مہمان نوازی کا یہ صلہ دیا جا رہا ہے،
وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ویزارجیم میں بہت بڑی تبدیلی لے کرآرہے ہیں ایز آف بزنس کے حوالے سے بہت بڑا اقدام اٹھایا گیا ہے،دوست ممالک سے آنے والے سرمایہ کاروں اور سیاحوں سے ویزافیس نہیں لی جائے گی،جن ممالک سے ویزا فیس نہیں لی جاتی ،ان کی تعداد 126ہوگئی ہے،جرمنی اور دیگر جگہوں پر سفارتخانوں پر حملے افسوسناک ہیں، سفارتخانوں کی حفاظت یقینی بنانا ہمارا فرض ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ غریب آدمی کو بے پناہ مشکلات کا سامنا ہے، ہم مہنگائی پر ہر روز مشاورت کرتے ہیں، ملک کی قسمت کو بدلنے کی ذمہ داری اٹھائی ہے، تمام سیاستدانوں اور اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کاوش کرنی ہوگی،
واضح رہےکہ وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا تھا کہ حکومت نے تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے پیپلزپارٹی سے مشاورت کرلی گئی ہے، پی ٹی آئی پر پابندی کی منظوری کابینہ دے گی،تا ہم حکومت اتحادیوں سے مزید مشاورت کرنا چاہتی ہے، مشاورت کے بعد وفاقی کابینہ میں معاملہ لایا جائے گا
دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نہ ہوتی تو تین سال پہلے پی ٹی آئی پر پابندی لگ چکی ہوتی،مخصوص نشستوں پر ہمارا حق نہیں، مخصوص نشستیں جس جماعت کی بنتی ہیں اس کو ملنی چاہئیں، اگر ہمارے ووٹ نہیں، تو ہمیں بھی مخصوص نشستیں نہیں ملنی چاہئیں۔
کسی بھی سیاسی پارٹی پر پابندی مناسب نہیں،گورنر پنجاب سردار سلیم
خیبر پختونخوا اسمبلی میں پی ٹی آئی پر پابندی کیخلاف قرارداد منظور
پی ٹی آئی پر پابندی کے فیصلے پر اتحادیوں کو اعتماد میں لیں گے،خواجہ آصف
عمران نےبھی ایک جماعت پر پابندی لگائی اسوقت تو تشویش کااظہارنہیں کیا،جاوید لطیف
ہر نئے ریلیف کے بعد اک نیا کیس،عمران خان کی رہائی ناممکن
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا پی ٹی آئی پر پابندی کے خلاف سخت موقف
سیاسی جماعت پر پابندی عائد نہیں کی جاسکتی، حکومت اپنی شکست تسلیم کرے: شاہد خاقان عباسی
اے این پی کے رہنما اسفندیار ولی خان کا پی ٹی آئی پر پابندی کے خلاف موقف