نیویارک :امریکہ فلسطینیوں کا کبھی بھی خیرخواہ نہیں ہوسکتا ، ہم نے اعتبار کیا لیکن امریکہ نے دغا دیا، اس لیے اب یہ ساری عالمی برادری کی ذمہ داری ہے، اطالعات کےمطابق فلسطینی صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں مطالبہ کیا ہے کہ دنیا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ مشرقِ وسطی امن منصوبہ کو مسترد کردے۔
سن لو ! امریکہ اور نیٹو افغانستان سے نہیں نکلیں گے، نیٹو سیکریٹری جنرل
فلسطینی صدرمحمود عباس نے کہا کہ اس منصوبے سے فلسطینیوں کی خود مختاری محدود ہوکر رہ جائے گی۔انھوں نے گزشتہ روز سلامتی کونسل میں اپنا موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسرائیلی – امریکی منصوبے کو مسترد کرتے ہیں۔اس نے فلسطینیوں کے جائز حقوق پر بھی سوالیہ نشان لگا دیے ہیں۔انھوں نے اجلاس میں امریکی منصوبہ میں وضع کردہ ایک بڑے فلسطینی نقشے کو لہرایا۔
میری فتح ٹرمپ کے زوال کا آغاز: سینیٹر برنی سینڈرزنے ٹرمپ کےلیے خطرےکی گھنٹی بجادی
فلسطینی ا نتظامیہ نے گزشتہ پیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکی صدر کے مجوزہ مشرقِ وسطی امن منصوبہ کی مخالفت کے لیے قرارداد واپس لے لی تھی۔سفارت کاروں کے مطابق فلسطینیوں کو اس قرارداد کی منظوری کے لیے درکار بین الاقوامی حمایت حاصل نہیں ہوسکی ہے۔سلامتی کونسل میں یہ قرارداد انڈونیشیا اور تیُونس نے پیش کی تھی۔اس کی منظوری کے لیے کونسل کے15 میں سے9 ارکان کی حمایت درکار تھی۔اس بات کا قوی امکان تھا کہ امریکہ اس کو ویٹو کردے گا۔