یمن کے وزیر دفاع ، جنرل محمد المقدیشی کو منگل کے روز مشرقی یمن کے صوبہ مارب میں وزارت دفاع کے صدر مقام پر حوثی باغیوں کی طرف سے ایک ڈرون سے قاتلانہ حملے کا نشانہ بنایا گیا تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے ہیں۔
میڈیا اطلاعات کے مطابق ڈرون کے ذریعے حوثی باغیوں نے مآرب میں آئینی حکومت کی وفادار فوج کے ایک اجلاس کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈرون حملے میں وزیر دفاع کے ڈرائیور سمیت دو فوجی ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
حوثی باغیوں نے 23 ہزار بچوں کو جنگ کے لیے بھرتی کر لیا، رپورٹ
واضح ہے کہ اس سے پہلے سعودی اور یمنی سپیشل فورسز نے مشترکہ آپریشن کر کے یمن میں شدت پسند تنظیم داعش کے سربراہ ابواسامہ المہاجر کو گرفتار کر لیا۔ کرنل الترکی المالکی نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ یہ سعودی عرب اور یمنی سپیشل فورس کا مشترکہ سکیورٹی آپریشن تھا ۔ داعش کے مالیاتی امور کے سربراہ اور ان کے کئی رفقائے کار کوکامیاب سکیورٹی آپریشن کر کے گرفتار کر لیا گیا۔
حوثی باغیوں نے یمن کے سکولوں میں بچوں سے اپنے ساتھ لڑنے کا حلف لینا شروع کر دیا