اسلام آباد:بطل حریت یٰسین ملک کورہا کرو:دنیا بھرمیں ٹویٹرٹرینڈ بننے لگا،ہرکوئی کشمیریوں کے ساتھ کھڑاہوگیا ،اطلاعات کے مطابق بھارتی مظالم میں شدت آنے کے ساتھ ساتھ دنیا کی نظریں بھی کشمیر پرلگ گئی ہیں اور اب تو یہ بھی خبریں گردش کررہی ہیں کہ بھارت کشمیری کی تحریک آزادی سے اس قدر خائف ہوگیا ہے کہ وہ کشمیری قائدین کی جان کا دشمن ہوگیا ہے

 

ادھریہ بھی اطلاعات ہیں کہ بھارت نے ان کشمیری رہنماوں کوسخت سزائیں دینے اور ان کو جان سے مارنے کا منصوبہ بنا رکھا ہے ، یہی وجہ ہے کہ چند دن پہلے جو بھارتی عدالتوں نے کیا وہ دنیا کے سامنے ہے ،

 

ان حالات کو دیکھتے ہوئے بطل حریت یٰسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے پاکستان اور دنیا بھرمیں کشمیریوں سے محبت کرنے والوں سے درخواست کی ہے کہ وہ یٰسین ملک کی رہائی کے لیے آواز بلند کریں‌، یہی وجہ سہے کہ دنیا بھر میں آج ٹویٹر کا ٹرینڈ #ReleaseYasinMalik #FreeYasinMalik شام 7 بجے پاکستان، شام 3 بجے لندن، یوکے وقت کے وقت صبح 9 بجے، واشنگٹن یو ایس اے، جنیوا شام 4 بجے، ٹورنٹو کینیڈا، شام 5 بجے استنبول ترکی، رات 10 بجے کوالالمپور ملائیشیا، 10 بجے چین، سعودی عرب شام 10 بجے، بیجنگ شام 5 بجے ، شام 6 بجے دبئی 7 آوازخلق نقارہ خدا است بن گیا اور ہرکوئی اپنی آواز اس آواز کے ساتھ بلند کرنے لگا

 

اصغرزیدی کہتے ہیں کہ بطل حریت یٰسین ملک کی رہائی کے لیے آئیے ہم بے آوازوں کی آواز بنیں! ہم
GcuKashmir سوسائٹی آپ کو معصوم حریت رہنما یاسمین ملک کی ٹویٹر مہم کا حصہ بننے کی دعوت دیتی ہے ، جو ہمارے سرپرست کے شوہر ہیں۔

براہ کرم 15 مئی شام 7 بجے ٹویٹر مہم میں شامل ہوں #ReleaseYasinMalik #FreeYasinMalik #KashmiriLivesMatter.کے تمام ہونہار طلباء کا شکریہ GcuKashmirاور اعزازی وائس چانسلر

دوسری طرف مشال ملک کہتی ہیں‌ کہ اہل کشمیر سے وفا نے بہت حوصلے دیئے ہیں اور اب تو ہر ہیش ٹیگ اہمیت رکھتا ہے🙏🙏 میرے شوہر، کشمیری ہیرو کو بچانے کے لیے آواز اٹھائیں!

یاد رہے کہ اس سے پہلے یٰسین ملک کی اہلیہ مشال حسین ملک اور سیکڑوں دیگر افراد نے ٹوئٹر اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کہا کہ جے کے ایل ایف کے سربراہ ایک آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والے انسان ہیں اور آزادی کی جدوجہد کوئی جرم نہیں ہے، بہت سے لوگوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ بھارتی حکومت انہیں جھوٹے الزامات میں سزائے موت دے سکتی ہے۔

ایک بیان میں چیف ترجمان جے کے ایل ایف رفیق ڈار نے کہا کہ یٰسین ملک کے منصفانہ ٹرائل سے انکار نریندر مودی کی زیر قیادت ہندوتوا حکومت کے کہنے پر ان کے خلاف سیاسی انتقام کا ایک اور واضح مظہر ہے جس کا مقصد بین الاقوامی سطح پر متنازع ریاست جموں و کشمیر کی آزادی کے لیے لوگوں کی سب سے طاقتور اور مقبول آواز کو خاموش کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 22 فروری 2019 کو یٰسین ملک نے اپنی گرفتاری اور خاص طور پر 10 مئی 2019 کو نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں ان کی منتقلی کے بعد جے کے ایل ایف کے سربراہ نے ان من گھڑت مقدمات نہ لڑنے کا فیصلہ کیا تھا اور غیر منصفانہ اور متعصب عدالتی کارروائیوں اور بھارتی حکومت کے ناپاک عزائم کے پیش نظر احتجاجاً اپنا دفاعی وکیل واپس لے لیا تھا۔

گزشتہ روز پاکستان میں یٰسین ملک کے لیے ٹوئٹر پر ایک ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ میں رہا، ہیش ٹیگ ReleaseYasinMalik# کے ساتھ ٹوئٹس کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین نے بھارتی عدالت کے سامنے ان کے اعتراف جرم کے جھوٹے دعوے کو مسترد اور مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی جان کو درپیش خطرے کی جانب توجہ دلاتے ہوئے فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم نے کہا کہ ’یٰسین ملک ایک سیاسی قیدی اور تحریک آزادی کے رہنما ہیں جو کشمیریوں کی آزادی کے منصفانہ مقصد کی پرامن طور پر حمایت کر رہے ہیں جس طرح مہاتما گاندھی اور نہرو نے برطانوی راج کے خلاف جدوجہد کی‘۔

Shares: