یہ دنیا آزمائش ہے تحریر : ایم ابراہیم

0
47

قرآن کریم میں ارشاد باری تعالیٰ ہوتا ہے.
ترجمہ: "اور ہم ضرور تمہیں آزمائیں گے کسی قدر ڈر اور بھوک سے مالوں اور جانوں اور ثمرات کے نقصان سے سے اور بشارت دیجئے صبر کرنے والوں کو” (القرآن 2:155)
یعنی اللہ تعالی انسان کو بیماری بھی دے سکتا ہے اور اولاد کی پریشانی بھی اور دنیاوی مال کے نقصان سے بھی آزما سکتا ہے. اس دنیا میں اللہ تعالی انسان کو ان چیزوں کےنقصان سے آزما سکتا ہے جن کا ذکر قرآن مجید میں موجود ہے. اور آگے فرمایا گیا ہے جس نے صبر کیا ان کو بشارت دے دیجیے یعنی وہ کامیاب ہو گیا. اور ہوا بھی ایسا ہے حضرت ایوب علیہ السلام اور حضرت امام حسین علیہ السلام کی مثالیں ہمارے سامنے موجود ہیں. ان مصیبتوں اور نقصان کے آنے پر انسان کو صبر کرنا چاہیے جیسے مذکورہ ہستیوں نے مصیبتوں کے پہاڑ آنے پر بھی صبر کا دامن ہاتھ سے نہ جانے دیا. حضرت ایوب علیہ السلام کے دس بیٹے چلے گئے اپنی جوانی، بادشاہت چلی گئی، تمام مال چلا گیا لیکن حضرت ایوب نے ان تمام مصیبتوں کا صبر سے مقابلہ کیا اور اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے رہے. اسی طرح حضرت امام حسین علیہ السلام نے بھی اپنا وطن بلکہ اپنے پیارے نانا محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا مدینہ جسے لوگ ‘مدینۃُالمُحمد’ کہا کرتے تھے چھوڑ کر کربلا جیسی سنگلاخ زمین پر اپنا اور اپنے اقربا و صحابہ کی جان کا نذرانہ دے دیا اور کربلا جیسے سنگلاخ زمین کو کربلائے معلیٰ بنا دیا. آپ نے اس طرح صبر کیا اور امتحان میں کامیاب ہوئے کہ جس کی مثال اور کہیں نہیں ملتی اور نہ ملے گی.

اسی طرح آج کے انسان کو بھی آنے والی مصیبتوں اور الائم کا ایسی ہستیوں کے نقش قدم پر چل کر صبر کرنا چاہیے جب وہ ایسا کرے گا تو اس کا اجر اگلی دنیا میں ملے گا. اس دنیا میں آزمائش سے اگلی دنیا میں عیش حاصل کی جا سکتی ہے یہ دنیا امتحان ہے.
اس دنیا میں مال و دولت یا آرائش کی چیزوں کا زیادہ ہونا بھی آزمائش ہے جیسا کا قرآن پاک میں ارشاد ہوتا ہے
ترجمہ : "اور کئی طرح کے لوگوں کو جو ہم نے دنیا کی زندگی میں آرائش کی چیزوں سے بہرہ مند کیا ہے تاکہ ان کی آزمائش کریں” (20:131)
اور غربت، بھوک اور تنگدستی بھی امتحان ہے کہ ایسے حالات میں انسان کیا کرتا ہے. یقیناً ایسے حالات میں اللہ پہ قوی یقین اور صبر ہی کام آتا ہے.

لیکن موجودہ دور کے انسان نے الٹ کر رکھا ہے اس آزمائش کی دنیا میں عیش و عشرت کی زندگی گزار رہا ہے تو اگلی دنیا میں مشکل ہوگی یہ تو اگلے جہان تک جانے کا راستہ ہے اور اس راستہ میں رکاوٹیں بھی آئیں گی تکلیفوں اور مصیبتوں کا سامنا بھی کرنا پڑے گا. جو ان رکاوٹوں کو پار کر گیا اس نے اگلی دنیا میں کامیابی حاصل کر لی. اللہ ہمیں ان ہستیوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اور اللہ ہم سب کو اگلی دنیا میں کامیابی عطا فرمائے. آمین

ٹوئٹر: ibrahimianPAK@

Leave a reply