چیرمین پی ٹی آئی عمران خان کا سوشل میڈیا کانفرنس سے خطاب
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عمران خان نے میڈیا کو لانگ مارچ کی مکمل کوریج دینے پرخراج تحسین پیش کی ۔عمران خان نے کہا کہ آپ نے ایک چیز سمجنی ہے جس دور سے آپ گزر رہے ہیں ملک کی زندگی میں برا کم ایسا وقت آتا ہے۔ یہ وقت ملک کے لیے فیصلہ کن وقت ہے۔ایک تباہی کا راستہ ہے اور دوسرا ایک طرف عظمت کا راستہ ہے۔ جب اس طرح کے دو راستے آجاتے ہیں تب اللہ کسی کو نیوٹرل رہنے کی اجازت نہیں دیتا۔
عمران خان نے مزید کہا ایک طرف سارے پاکستان کے 30 سال پرانے مجرم جو جرم کرتے رہے وہ اوپر آ کر بیٹھ گے ہیں۔تو آپ جب ان کو دیکھتے ہیں تو آپ کو چاہیے قرآن پاک کے حکم یعنی سچائی کے ساتھ کھڑے ہوں۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ میں کئی چیزیں دیکھ رہا تھا جو کنٹینر سے کوئی نہیں دیکھ رہا تھا۔ جس ظلم سے شیلنگ کی گئی اپنے لوگوں پر یہ جرنل ڈایر جو ایک غلام قوم پر گولیاں چلا سکتا تھا لیکن لاء انفورسمنٹ ایجنسی اپنے لوگوں پر ایسا ظلم نہیں کر سکتی ایسا صرف مجرم ہی کرتے ہیں ان سب کو بہت پہلے جیلوں میں چلے جانا چاہئے تھا۔
عمران خان نے اپنی پریس کانفرنس میں یہ بھی کہا کہ رانا ثناء اللہ اور شہباز شریف نے ماڈل ٹاؤن میں جب ظلم کیا تھاجس وقت ماڈل ٹاؤن میں 14 قتل کیے گئے تھے۔ ان کو تو تب ہی جیلوں میں چلے جانا چاہئے تھا۔عمران خان نے افسوس کے ساتھ کہا کہ لیکن ہمارے ملک میں انصاف نہیں ہے۔ یہ آپ کو جدوجہد کر کے ہی لینا پڑے گا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ہمارے دین میں انصاف پر بہت زیادہ زور دیا ہے۔اللّه نے انسان کو صرف دنیا میں ایک وجہ سے بھیجا ہے کہ انصاف قائم کرو۔ اس حوالے سے عمران خان نے ایک حدیث مبارک کا ترجمہ بھی کیا۔حدیث مبارک ہے کے تمہارے سے پہلے بری قومیں تباہ ہو گئی جو طاقت ور کو قانون کے نیچے نہیں لا سکی۔
عمران خان نے کہا کہ یہ انصاف کی جنگ ہے۔ لوگوں کو نہیں ڈڑایا جا سکتا۔ یہ لوگوں کو پھر سے ڈرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لانگ مارچ کے دوران عورتوں اوربچوں پر وہ شیل استعمال ہوۓ جو دہشت گردوں پر استعمال کیے جاتے ہیں۔ آخر میں عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آتے ہی ہم پھر لانگ مارچ کے لئے نکلے گے بہتر پلاننگ کے ساتھ نکلے گے اس دفع قوم تیاری کر لے۔