یہ ایک توہین عدالت کا معاملہ،ملزم کو شفاف ٹرائل کا حق حاصل ہے، سپریم کورٹ

0
49
supreme court

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں توہین عدالت کیس کی سماعت 4 ہفتوں تک ملتوی کر دی گئی

عدالت نے کہا کہ ملزم کے خلاف تمام دستاویز اور جمع کردہ چیزیں ریکارڈ پر لائی جائیں،سپریم کورٹ میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے گواہ عدالت میں پیش کر دیئے،ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر فرانزک مسعود علی بطور گواہ عدالت میں پیش ہوئے ،گواہ مسعود علی نے عدالت میں کہا کہ میرے پاس 3 موبائل فون جمع ہوئے جن کا فرانزک جائزہ لیا،

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ تمام ثبوت اور گواہوں کی فہرست عدالت میں جمع کراچکے ہیں،چیف جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ آپ نے گواہ کو تیاری نہیں کروائی ،جسٹس قاضی امین نے کہا کہ جو بھی چیزیں گواہ کو جائزہ لینے کے لیے دی گئیں اس کو بھی گواہی میں شامل کریں،یہ ایک توہین عدالت کا معاملہ ہے،ملزم کو شفاف ٹرائل کا حق حاصل ہے، تمام دستاویز اور ڈیجیٹل مواد کی صورت میں پیش کریں،

قانون آرڈیننس کے ذریعے بنانے ہیں تو پارلیمان کو بند کر دیں،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریمارکس

جوڈیشل کونسل کے خلاف سپریم کورٹ کا بینچ تحلیل

کسی جج پر ذاتی اعتراض نہ اٹھائیں، جسٹس عمر عطا بندیال کا وکیل سے مکالمہ

ججز کے خلاف ریفرنس، سپریم کورٹ باراحتجاج کے معاملہ پر تقسیم

حکومت نے سپریم کورٹ‌ کے سینئر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا

حکومت نے یہ کام کیا تو وکلاء 2007 سے بھی بڑی تحریک چلائیں گے،وکلا کی دھمکی

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بھی میدان میں‌ آگئے، ریفرنس کی خبروں‌ پر صدرمملکت کوخط لکھ کر اہم مطالبہ کر دیا

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ جائیداد کے اصل مالک ہیں یا نہیں؟ اٹارنی جنرل نے سب بتا دیا

صدارتی ریفرنس کیس، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سپریم کورٹ پیش ہو گئے،اہلیہ کے بیان بارے عدالت کو بتا دیا

منافق نہیں، سچ کہتا ہوں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ،آپ نے کورٹ کی کارروائی میں مداخلت کی،جسٹس عمر عطا بندیال

سپریم کورٹ فیصلے کے بعد صدر اور وزیر اعظم کو فورا مستعفی ہوجانا چاہئے، احسن اقبال

جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی اٹارنی جنرل صاحب تمام چیزیں ایگزبٹ کروائیں،

گزشتہ سماعت پر چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تھی،مرتکب توہین عدالت آغا افتخار الدین نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا،آغا افتخار الدین نے کہا کہ کیس میں اپنا دفاع کروں گا

سپریم کورٹ نے کہا کہ مرتکب توہین عدالت اپنے وکیل کے ساتھ عدالت میں پیش ہوا،اس کو توہین عدالت کا چارج پڑھ کر سنایا گیا،اٹارنی جنرل نے یقین دلایا ہے کہ تمام ثبوت اور گواہ پیش کریں گے،ایف آئی اے کی پیش کردہ رپورٹ نامکمل ہے ،ملزم کے وکیل کو چارج اور ثبوت کی کاپیاں فراہم کی جائیں،

سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو دھمکی کی ویڈیو سے متعلق کیس کی سماعت ملتوی

Leave a reply