جمعیت علماء اسلام ف کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ اور احتجاجی دھرنے میں لاکھوں لوگ شریک ہوں گے اور اس میں تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین اور کارکنان بھی موجود ہوں گے،
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ دور دراز کے علاقوں سے آنے والے ہمارے قافلوں کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پہنچنے میں وقت لگے گا تاہم جب یہ قافلے شہر کے قریب پہنچیں گے تو پھر قریبی علاقوں کے قافلے بھی اسلام آباد کی جانب چل پڑیں گے، انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور حکومت کے ساتھ مل کر جے یو آئی ف سربراہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف پوری قوت استعمال کررہے ہیں لیکن مولانا فضل الرحمان ماضی کی طرح اب بھی سرخرو ہوں گے،
آرمی چیف کی امریکی سینیٹرز سے ملاقات، پاک امریکہ تعلقات سے متعلق انتہائی اہم بات کہہ دی
ہمیں کشمیریوں سے محبت ہے اور کشمیر ہماری روح کا حصہ ہے، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ
آرمی چیف سے سعودی بری فوج کے سربراہ کی ملاقات، علاقائی سکیورٹی اور دیگر امور پر تبادلہ خیال
واضح رہے کہ علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا ایجنڈا پروموٹ کر رہے ہیں، انہیں مسئلہ کشمیر کا ہونے والا وہ نقصان کیوں یاد نہیں ہے جب وہ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین تھے؟ وہ پچھلی کئی حکومتوں میں کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رہے ہیں، اس وقت جو سازشیں کی جارہی ہیں اس سلسلہ میں ان کے پاس ٹھوس ثبوت موجود ہیں جنہیں پیش کیا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن کیخلاف ان کے پاس اتنے شواہد موجود ہیں کہ انہیں سزا ہو جائے گی، انہوں نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان کو اس وقت اندرونی و بیرونی سازشوں کا سامنا ہے، ایسے حالات میں اگر مولانا فضل الرحمان دھرنا دیتے ہیں تو یہ مودی کے ایجنڈے پر چلنے کے مترادف ہے، ساری دنیا تسلیم کر رہی ہے کہ اسلام کی تبلیغ اس وقت وزیراعظم عمران خان سب سے زیادہ کر رہے ہیں، دوسری طرف مولانا فضل الرحمان تو انتخابات ہارنے پر ملک بھر میں گمراہ کن تقاریر اور بیانات سے نریندر مودی کے ایجنڈے کو پرموٹ کر رہے ہیں لہٰذا انہیں 15 دن کا نوٹس بھیجا جارہا ہے اگر اس کا جواب نہ آیا تو پھر قانونی چارہ جوئی کی جائے گی،