حوثی باغیوں کا ہزاروں سعودی فوجیوں کی گرفتاری کا دعویٰ جھوٹ نکلا، یمنی وزیر نے بھانڈا پھوڑ دیا
یمن کے وزیر اطلاعات معمر الاریانی نے حوثی باغیوں کے اس جھوٹے دعوے کا پول کھول دیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ باغیوں نے سعودی عرب کے ہزاروں فوجیوں کو گرفتار کرلیا ہے اور ان کے تین بریگیڈ تباہ کر دیے ہیں،
حوثی باغیوں نے یمن کے سکولوں میں بچوں سے اپنے ساتھ لڑنے کا حلف لینا شروع کر دیا.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق العربیہ ڈاٹ نیٹ نے یمن کے وزیر اطلاعات معمر الاریانی کے حوالہ سے بتایا ہے کہ حوثی باغی مختلف ذرائع ابلاغ کے ذریعے فرضی کامیابیوں کی تشہیر کر رہے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ اس سلسلے میں کئی ماہ قبل ہونے والی ایک ناکام کارروائی کی پرانی وڈیوز کو استعمال کر رہے ہیں، یہ انکشاف یمنی وزیراعطلاعات الاریانی نے اپنی سلسلہ وار ٹویٹس میں کیا ہے، یمنی وزیر اطلاعات کے مطابق حوثی باغیوں کی جانب سے فرضی کامیابیوں کے پروپیگنڈے کا مقصد اپنی سیاسی اور عسکری بے بسی اور عوام کی جانب سے الگ تھلگ کر دیے جانے پر پردہ ڈالنا ہے، حوثی ملیشیا اپنے عناصر کا دم توڑتا مورال بحال کرنا چاہتی ہے تا کہ شروع کی جانے والی جنگ جاری رکھی جا سکے،
حوثی باغیوں نے 23 ہزار بچوں کو جنگ کے لیے بھرتی کر لیا، رپورٹ
یمن کے وزیر اطلاعات معمر الاریانی نے انکشاف کیا کہ حوثی باغیوں نے ایک پرانی وڈیو اور قیدیوں کے مناظر کو استعمال کیا ہے جو کئی ماہ قبل عمل میں آنے والی ایک ناکام کوشش سے متعلق ہے، کارروائی کی یہ کوشش کتاب کے محاذ پر عمل میں لائی گئی تھی جس کو اُس وقت یمنی فوج نے اتحادی طیاروں کی معاونت سے پسپا کر دیا تھا، اس دوران حوثی باغیوں کی طرف سے عائد حصار کو توڑ دیا گیا تھا اور باغیوں کے الصماد بریگیڈ 3 کا مکمل طور پر خاتمہ کر دیا گیا تھا،
واضح رہے کہ ایک دن قبل یمن کے حوثی باغیوں نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے ایک کارروائی کے دوران سعودی عرب کی فوج کے ہزاروں افسران و اہلکاروں کو گرفتار کرلیا ہے اور یہ کاروائی سعودی عرب کے قصبے نجران کے قریب کی گئی ہے تاہم یمنی وزیراطلاعات نے ان خبروں کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے اور بتایا ہے کہ اس مقصد کیلئے جعلی ویڈیو استعمال کی جارہی ہے،