امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ نے ایک کارروائی کے دوران یمن میں القاعدہ کے کمانڈر کو ہلاک کر دیا ہے۔
باغی ٹی وی : امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جزیرۃ العرب میں القاعدہ کے سربراہ قاسم الریمی کی یمن میں ایک فوجی آپریشن میں ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ قاسم الرامی ، جو سن 2015 سے جہادی گروپ کی سربراہی کر رہا ہے ، یمن میں امریکی کارروائی میں مارا گیا ہے۔قاسم الرامی سن 2000 میں مغربی مفادات پر حملے میں ملوث تھے، انہیں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے القاعدہ کے سابق سربراہ کے بعد تنظیم کی قیادت سونپی گئی تھی۔القاعدہ جزیرہ عرب تنظیم سن 2009 میں قائم کی گئی تھی جس کا مقصد خطے میں پھیلنے والا مغربی اثرورسوخ اور امریکہ کی حمایت یافتہ حکومتوں کو گرانا ہے۔
خیال رہے کہ کمانڈر قاسم الریمی سنہ 2015ء سے القاعدہ جزیرہ نما عرب کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اس کی ہلاکت امریکی فوج کی جانب سے یمن میں کیے گئے ایک آپریشن میں ہوئی۔
امریکی صدر نے کہا کہ الریمی کی ہلاکت سے خطے میں القاعدہ مزید کم زور ہوگی اور ہمیں اپنی قومی سلامتی کے لیے اہداف کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔
امریکی صدر نے قاسم الریمی کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے تاہم اس آپریشن کی تاریخ نہیں بتائی۔ تاہم العربیہ اور اس کے برادر ٹیلی ویژن چینل الحدث نے ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ قاسم الریمی کو 31 جنوری کو یمن کے مار شہر کے علاقے وادی عبیدہ میں ایک مکان پر میزائل حملے میں ہلاک کیا گیا تھا۔ الریمی اور القاعدہ جنگجوئوں نے کچھ ہی روز قبل اس مکان کو کرائے پر حاصل کیا تھا