بلوچستان حکومت کے ساتھ مذاکرات ناکام:ینگ ڈاکٹرزکا ریڈ زون میں دھرنا دینے اعلان

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان نے کوئٹہ کے ریڈ زون میں دھرنا دینے اعلان کردیا۔

باغی ٹی وی : ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے رہنما ڈاکٹر حنیف لونی نے سول اسپتال کوئٹہ میں پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ وزیر اعلیٰ عبدالقدوس بزنجو سے آج مذاکرت نتیجہ خیز نہ ہونے کی صورت میں کل سے ایمرجنسی سروسز سے دستبردار ہونے اور کوئٹہ کے ریڈ زون میں دھرنا دیں گے-

کوئٹہ: ینگ ڈاکٹرز کا اوپی ڈیز ، ان ڈور سروسزاور آپریشن تھیٹرز کا بائیکاٹ جاری،مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا

ڈاکٹر حنیف لونی نے کہا کہ ہمارے تین بڑے مطالبات ہیں جن میں محکمہ صحت کی پالیسی، سروس اسٹرکچر اور اسپتالوں میں طبی سہولیات کی فراہمی شامل ہےحکومت اور وزیراعلیٰ مذاکرت میں سنجیدہ نہیں ہیں، ہمارے گرفتار ڈاکٹرز دس روز سے جیل میں ہیں مگر ہم نے عوام کی مشکلات کومدنظر رکھتے ہوئے انتہائی قدم نہیں اٹھایا ہے۔

ڈاکٹر حنیف لونی نے کہا کہ آج مذاکرت نتیجہ خیز نہ ہوئے تو کل ایمرجنسی سروسز سے دستبردار ہو کرریڈ زون میں دھرنا دیں گے اور ینگ ڈاکٹرز صرف بلوچستان ہی میں نہیں بلکہ ملک گیر سطح پر ایمرجنسی سے دستبردار ہوں گے۔

ینگ ڈاکٹرز ہڑتال پر کیوں؟ عدالت نے بڑا حکم دے دیا

واضح رہے کہ ینگ ڈاکٹرز نے 22 نومبر کو اپنے مطالبات کے حق میں کوئٹہ کے ریڈ زون میں دھرنا دیاتھا جس سے نہ صرف کوئٹہ شہر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوا تھا بلکہ تعلیمی اداروں کو جانے والے طلبہ وطالبات بھی کئی دنوں تک مشکلات سے دوچار رہے تھے۔

جس پر کوئٹہ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 30 نومبر کو دھرنے میں شامل19 افرادگرفتار کیے تھے جن میں 15 ڈاکٹرز اور چار پیرامیڈیکس سٹاف ممبرز شامل ہیں- گرفتار افراد کو عدالت نے چھ دسمبرتک قید کی سزا سنائی تھی اور پولیس نے انہیں جیل منتقل کردیا تھا۔

کوئٹہ سرکاری اسپتالوں میں ہڑتال: اب کوئی ڈاکٹر بائیکاٹ کرے گا تو اس کی نوکری چلی جائے گی عدالت

Comments are closed.